رسائی کے لنکس

عالمی عدالت سے قذافی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست


عالمی عدالت سے قذافی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست
عالمی عدالت سے قذافی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست

عالمی عدالت برائے جرائم کے وکلائے استغاثہ نے عدالت سے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے پر لیبیا کے حکمران معمر قذافی، ان کے ایک صاحبزادے اور لیبیا کے خفیہ ادارے کے سربراہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔

ہیگ میں واقع عالمی عدالت کے وکیلِ استغاثہ لوئس مورینو اوکیمپو نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ استغاثہ کی جانب سے معمر قذافی، ان کے بیٹے سیف الاسلام قذافی اور لیبیا کے انٹیلی جنس چیف عبداللہ السنوسی کے خلاف کافی شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ افراد نے قذافی کے اقتدار کو قائم رکھنے کےلیے بڑے پیمانے پر جرائم کا ارتکاب کیا۔

وکیلِ استغاثہ نے بتایا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیبیا کے رہنما معمرقذافی نے فروری سے جاری حکومت مخالف تحریک میں بذاتِ خود سرکاری افواج کو عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے احکامات دیے۔

استغاثہ کے مطابق لیبیاکے راہنماؤں کے خلاف شواہد عالمی فوجداری عدالت کے ججز کو پیش کردیے گئے ہیں جو ان کا جائزہ لے کر وارنٹ جاری کرنے کی درخواست قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ کرینگے۔ ججز پیش کی گئی شہادتوں کے جائزے کے بعد استغاثہ سے الزامات کے حق میں مزید شواہد بھی طلب کرسکتے ہیں۔

دریں اثناء لیبیا کے ڈپٹی وزیرِخارجہ خالد قائم نے 'آئی سی سی ' کی جانب سے لیبیاکے راہنما کے خلاف کی جانے والی ممکنہ کاروائی کو مسترد کرتے ہوئے اس پورے عمل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔

ادھر لیبیا کے مختلف شہروں پر نیٹو طیاروں کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کی صبح نیٹو طیاروں نے دارالحکومت طرابلس کے مرکزی حصے میں واقع دو اہم سرکاری عمارات کو نشانہ بنایا جس سے ان میں آگ لگ گئی۔ اطلاعات کے مطابق بمباری کا نشانہ بننے والی ایک عمارت ملکی سیکیورٹی فورسز کے زیرِ استعمال تھی جبکہ دوسری عمارت میں لیبیا کے انسدادِ بد عنوانی کے ادارے کا مرکزی دفتر قائم تھا۔

'آئی سی سی ' کی جانب سے لیبیائی حکام کے خلاف کاروائی کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ مسئلہ کے حل کےلیے عالمی سفارتی کوششوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور تازہ ترین پیش رفت میں اٹلی کے وزیرِ خارجہ فرانکو فریٹینی نے دعویٰ کیاہے کہ اقوامِ متحدہ اور لیبیا کے حکام کے مابین جاری مذاکرات میں معمر قذافی کو ملک چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

دریں اثناء روسی حکام بھی منگل کے روز قذافی انتظامیہ کے نمائندوں سے مذاکرات کر رہے ہیں جو تنازعہ کے حل کےلیے روسی حمایت کے حصول کی غرض سے ماسکو پہنچے ہیں۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے لیبیائی حزبِ مخالف کی جماعتوں کے اتحاد کے نمائندوں سے بھی مذاکرات کیے جائینگے۔

XS
SM
MD
LG