لیبیا میں ہزاروں شہریوں نے بدھ کو طرابلس کے’گرین اسکوائر‘ یا سبز چوک میں عید الفطر منائی، جب کہ ملک کی عبوری حکومت معمر قذافی کے آبائی شہر صرت میں اُن کی حامی فورسز پر زور دے رہی ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔
دارالحکومت کے مرکزی چوراہے پر منائے گئے جشن کے دوران قذافی مخالف فورسز نے اس مقام کے گرد حفاظتی حصار قائم کر رکھا تھا، اور اس دوران عمارتوں کی چھتوں پر بھی مسلح افراد تعینات کیے گئے تھے۔
عبوری قومی کونسل کے رہنما مصتفعیٰ عبدل جلیل نے ایک روز قبل کہا تھا کہ اگر قذافی کے حامی فوجیوں نے ہفتہ تک ہتھیار نہیں ڈالے تو صرت میں فوجی کارروائی کا آغاز کر دیا جائے گا۔
قذافی مخالف فورسز کا کہنا ہے کہ وہ لیبیائی رہنما کے زیر قبضہ آخری علاقے میں حتمی لڑائی کی تیاریاں کر رہی ہیں۔
مزید برآں نیٹو نے کہا ہے کہ منگل کو صرت اور بنی ولید میں اہداف پر بمباری کی گئی۔
گزشتہ ہفتے قذافی مخالف فورسز کی جانب سے طرابلس پر قبضے کے بعد معمر قذافی اور ان کے بااثر بیٹوں کو نہیں دیکھا گیا ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ملک کے جنوبی حصے میں روپوش ہیں۔