لیبیا کی اپوزیشن، قومی عبوری کونسل نے معمر قذافی کےوفادار فوجیوں کو عام معافی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اُن کے آبائی قصبے سرطے میں ہتھیار ڈال دیں۔
قومی عبوری کونسل کے راہنما مصطفیٰ عبدالجلیل نے منگل کو قذافی مخالفیں کے گڑھ بن غازی میں کہا کہ وہاں پر تنازعے کے پُرامن تصفیے کی خاطر اگر ہفتے تک اُنھوں نے ہتھیار ڈالنے کا کوئی عندیا نہ دیا، تو سرطے پر فوجی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
قذافی مخالفین نے کہا ہےکہ ملک کے زیاد ہ ترحصے کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے وہ فیصلہ کُن جنگ کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
اپوزیشن کی طرف سے گذشتہ ہفتے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کرنے کے بعد سے مسٹر قذافی کے بارے میں کوئی علم نہیں، اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کہیں سرطے میں چھپے ہوئے ہیں۔
الجزائر نے مسٹر قذافی کے اہلِ خانہ کے کچھ افراد کوآنے کی اجازت دی ہے، جِن میں اُن کی اہلیہ صفیہ، بیٹی عائشہ اور اُن کے دو بیٹے محمد اور ھنیبل شامل ہیں جو پیر کو الجزائر میں داخل ہوئے۔
واشنگٹن میں امریکی محکمہٴ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریا نولینڈ نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کےتفویض کردہ اختیار کے تحت قذافی کے خاندان پر سفری پابندی عائد ہے اور الجزائر کو 48گھنٹوں کے اندر اندر اِس بات کی وضاحت کرنی پڑےگی کہ اُس نے اُن کے اہلِ خانہ کے افراد کو کیونکر سرحد پار کرنے کی اجازت دی۔
منگل کو نولینڈ نےاِس بات کی تصدیق کی کہ الجزائر نے بین الاقوامی برادری کو ایک وضاحتی مراسلہ بھیجا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کو اِس بات پر تشویش ہے کہ الجزائر نے کس خاطر بین الاقوامی پابندی کی خلاف ورزی کی، تاہم اقوام متحدہ اور قومی عبوری کونسل کی طرف سے مراسلے کا جائزہ لینے کے بعد وہ اِس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرے گا۔
الجزائر کے سرکاری عہدے داروں نے کہا ہے کہ مسٹر قذافی کی بیٹی عائشہ نے منگل کو الجزائر میں ایک بیٹی کو جنم دیا۔