رسائی کے لنکس

لیبیا ۔۔ قذافی کے بعد


لیبیا ۔۔ قذافی کے بعد
لیبیا ۔۔ قذافی کے بعد

قذافی حکومت کے خلاف بغاوت کے آغاز سے قبل لیبیا کی خام تیل کی پیداوار تقریبا سولہ لاکھ بیرل روزانہ تھی ۔ جو مسلح بغاوت شروع ہونے کے بعد ایک چوتھائی رہ گئی ۔ اگرچہ لیبیا کی آمدنی کا زیادہ تر انحصار تیل کی دولت پر ہے، واشنگٹن کے سینٹر فار سٹرٹیجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے اسکالر ایتھونی کورڈیز مین کہتے ہیں کہ تیل لیبیا کے خوشحال مستقبل کی ضمانت نہیں ۔

ان کا کہناہے کہ اب یہ بحث ہو رہی ہے ، کہ لیبیا کی تیل کی پیداوار کو دوبارہ اس سطح تک لانے میں کتنا وقت لگے گا ؟ اور کیا پیداوار دوبارہ اس سطح تک پہنچ سکے گی ؟ لیکن جوکچھ بھی ہو ، اس سے قومی دولت پیدا نہیں ہوگی ۔ اس ملک کو ایک معاشی ڈھانچے کی ضرورت ہے ، جس میں قومی آمدنی کے کچھ اور بھی ذرائع ہوں ، بصورت دیگر لیبیا کے عوام کے روزگار اور آمدنی کی صورتحال مستحکم نہیں ہوگی۔

ایک ایسے وقت میں جب لیبیا کے ہر تین میں سے ایک شہری بے روزگار ہے ، اور غربت کی سطح 30 فیصد سے زیادہ ہے ، انتھونی کورڈیز مین کے مطابق لیبیا کو اس وقت سب سے زیادہ ضرورت نقد سرمائے کی ہے ، جس میں سے کچھ تو یقیناً ان اربوں ڈالر کی دولت سے حاصل ہوگا ، جو معمر قذافی نے اپنے دور اقتدار میں جمع کی تھی۔

امریکہ نے لیبیا کو اپنے خطرناک ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لئے چار کروڑ ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا ہے ،لیکن وہاں جمہوریت کی طرف پیش قدمی کو تیز کرنے کے لئے امریکہ یا کوئی دوسرا ملک لیبیا یا کسی دوسرے عرب ملک کی مدد نہیں کر سکتا ۔

انتھونی کہتے ہیں کہ لیبیائی عوام کی مدد سے ہمیں بہت سی چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا ، ہم شمالی افریقہ میں عدم استحکام نہیں چاہتے ۔ ہم ایک تیل کی دولت کے حامل ملک کو اندرونی جھگڑوں میں الجھتا بھی نہیں دیکھنا چاہیں گے ۔ ہم وہاں اسلامی شدت پسندی کو پنپتا نہیں دیکھنا چاہیں گے ، لیکن ہمیں ان کی مدد کی اپنی صلاحیت کا حقیقی انداز میں جائزہ لینا ہوگا ۔

ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ وہ لیبیا کو اس کی تباہ حال معیشت کو سنبھالا دینے اور اس کے قومی خزانے کو سہارا دینے کے لئے درکار وسائل کا جائزہ لینے میں لیبیا کی حکومت کی مدد کریں گے ۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے پچھلے مہینے اسی مقصد کے لئے لیبیا کی قومی عبوری کونسل کو تسلیم کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG