تازہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کے صدر معمر قذافی نے ملک کے تیل کی آمدنی کے اربوں ڈالر وال سٹریٹ اور یورپ کے مالیاتی اداروں میں جمع کروا رکھے ہیں۔
ایک برطانوی تنظیم نے جمعرات کو ملک کے قدرتی وسائل کی کرپشن کی شکایات پر مبنی ایک دستاویز جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال جون تک لیبیا کے حکمرانوں نے بیرونی ملکوں میں تیل کی دولت کے 53 ارب ڈالر چھپا رکھے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے تیل کی دولت کا کچھ حصہ دنیا کے بڑے بڑے مالیاتی اداروں مثلاً امریکہ میں واقع گولڈ مین ساکس اور جے پی مورگن ، برطانیہ کے ایم سی بی سی ہولڈنگ، فرانس کے سوسیتی جنرالے اور جاپان کے نومورا میں جمع ہے۔
تنظیم کا کہناہے کہ کچھ رقم لیبیا اور مشرق وسطیٰ کے بینکوں میں بھی جمع کرائی گئی ہے۔کچھ رقم امریکی حکومت کے بانڈز میں لگائی گئی ہے اور کچھ سرمائے سے دنیا کی بہترین اور مضبوط کمپنیوں مثلاً جنرل الیکٹرک، ہالی بورٹن اور نوکیا کے حصص خریدے گئے ہیں۔
لیبیا کی دولت کا ایک بڑا حصہ فروری میں عائد ہونے والی بین الاقوامی پابندیوں کے باعث منجمد ہوچکاہے۔ اور نیٹو کے لڑاکا طیارے صدر قذافی کی وفادار فوج پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔