عینی شاہدین کا کہناہے کہ لیبیا کے لڑاکا طیاروں نے جمعرات کے روز ملک کے اہم مشرقی ساحلی شہر بریقہ پر بمباری کی جہاں ایک روز قبل باغیوں نے معمر قذافی کی وفادار فورسز کو تیل برآمدات کی اس بندرگاہ سے باہر دھکیل دیا تھا۔
بدھ کے روز حزب اختلاف کی فورسز نے اپنے زیر قبضہ شہر پر صدر قذافی کی فوج کے پہلے طاقت ور زمینی اور فضائی حملے کو پسپا ہونے پر مجبور کردیاتھا۔
عینی شاہدین کا کہناہے کہ قذافی کی حامی فورسز نے 50 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ بریقہ پر دھاوا بولا جو دارالحکومت طرابلس سے 800 کلومیٹر مشرق میں خلیج سرت کے ساتھ واقع ہے۔ انہوں نے تیل کی تنصیبات ، ہوائی اڈے اور بندرگاہ کاکنٹرول حاصل کرلیا۔
حملے کی خبروں سے قریبی شہروں اجدابیا اور بن غازی کی شہری ملیشیا میں اشتعال پھیل گیا اور وہ رائفلوں، راکٹوں ، گرینیڈوں اور ٹینک شکن ہتھیاروں سے مسلح ہوکر وہاں پہنچ گئے۔
حزب اختلاف کی فورسز نے بعد دوپہر اپنی جوابی کارروائی شروع کی اور قذافی کے وفادار فوجیوں کو شہر سے باہر نکال دیا۔
ڈاکٹروں کے اطلاع دی ہے کہ جھڑپوں میں کم ازکم 12 افراد ہلاک ہوئے۔
جھڑپوں کے دوران حکومت مخالف فورسز پر جنگی طیاروں نے بریقہ اور اجدابیا کے مظافات میں ان کے اسلحہ خانوں پر حملے کیے۔