رسائی کے لنکس

احتجاجی مظاہروں کےپیچھے القاعدہ کا ہاتھ ہے: قذافی


احتجاجی مظاہروں کےپیچھے القاعدہ کا ہاتھ ہے: قذافی
احتجاجی مظاہروں کےپیچھے القاعدہ کا ہاتھ ہے: قذافی

اُنھوں نے کہا کہ بے چینی کو ہوا دینے کے لیے القاعدہ فورسز نے لیبیا کے نوجوانوں کو فریب دینےوالی دوا پلائی ہے، اور یہ کہ صحیح الدماغ لوگ اِن مظاہروں میں حصہ نہیں لیں گے

لیبیا کےلیڈرمعمرقذافی نے الزام لگایا ہے کہ اُن کے ملک میں حکومت مخالف احتجاجوں کے پیچھے اوسامہ بن لادن اور القاعدہ کے دہشت گردوں کا ہاتھ ہے۔

جمعرات کوفون کے ذریعےسرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب میں اُنھوں نے کہا کہ بے چینی کو ہوا دینے کے لیے القاعدہ فورسز نے لیبیا کے نوجوانوں کو فریب دینےوالی دوا پلائی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ صحیح الدماغ لوگ اِن مظاہروں میں حصہ نہیں لیں گے۔

اُنھوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں پر کنٹرول کریں اور اُنھیں گھرہی پر رکھیں۔

تاہم، آزادانہ طور پر موصول ہونے والی خبریں بغاوت کی القاعدہ سے کسی طرح کی کوئی کڑی نہیں ملاتیں۔

جب سے احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے ہیں یہ اُن کا قوم سے دوسرا خطاب تھا، جِس میں مسٹر قذافی نے اِس ہلچل کے دوران ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت کا اظہار کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ وہ محض ایک ’علامتی‘ راہنما بن کر رہ گئے ہیں جن کے پاس لیبیا کے باشندوں پر ضابطے مسلط کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

یہ خطاب ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مسٹر قذافی کے حٕمایتی جنگجو اور حکومت مخالف لوگوں کے درمیان ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری ہے ۔ مخالفین اِس بات پر اڑے ہوئے ہیں کہ وہ اقتدار سے سبک دوش ہوجائیں۔

چشم دید گواہان کا کہنا ہے کہ دارالحکومت طرابلس سے 200کلومیٹر دور مشرق میں مصراتا نامی شہر میں لڑائی ہوئی جہاں پر بدھ کو حکومت مخالف فورسز نے ملک کے تیسرے بڑے شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ کیا ہے۔

جمعرات کے دِن دوسری جھڑپ دارلحکومت کے مغرب میں زوائیہ شہر میں واقع ہوئی۔ وہاں موجود ایک شخص نے ایسوسئیٹڈ پریس کے نامہ نگار کو بتایا کہ قذافی کے حمایتی جتھے نے مسجد کے اُس مینار کو دھماکے سے اُڑا دیا جس میں احتجاجیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
مسٹر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ احتجاجیوں کے خلاف کی جانے والی حکومتی کارروائی میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG