امریکہ کی وزارت خارجہ نے لیبیا میں اپنے تمام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں اور اس کی وجہ ملک میں ’’غیر مستحکم اور ناقابل پیشگوئی‘‘ حالات بتائے گئے ہیں۔
یہ سفری انتباہ منگل کی شب جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ لیبیا کی حکومت نے اپنی فوج اور پولیس فورس کی تشکیل کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے اور بہت سے ایسے ہتھیار جو فوج کے پاس ہونے چاہیئں وہ اب سویلین کے ہاتھوں میں ہیں۔
ایسے ہتھیار جو ملیشیا گروپوں کے پاس ہیں اُن میں ’اینٹی ائیر کرافٹ‘ ہتھیار بھی ہیں جن سے سویلین طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
سفری انتباہ میں کہا گیا کہ لیبیا میں غیر ملکیوں کے بارے میں عمومی تاثر یہ ہی ہے کہ وہ امریکی حکومت سے منسلک ہیں، جس کی وجہ سے وہ اغواء کاروں اور قاتلوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
اس سے قبل منگل کو امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگان‘ کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ بحیرہ روم میں طیارہ بردار بحری جہاز ’یو ایس ایس بٹن‘ تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر امریکی شہریوں کے انخلا کے لیے اُسے استعمال کیا جا سکے۔
ایک مسلح گروپ نے لیبیا کی کانگریس پر گزشتہ ہفتے حملہ کیا تھا اور جنگجوؤں نے متنبہ کیا تھا کہ امریکہ اس میں مداخلت نا کرے۔
یہ سفری انتباہ منگل کی شب جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ لیبیا کی حکومت نے اپنی فوج اور پولیس فورس کی تشکیل کے لیے کافی اقدامات نہیں کیے اور بہت سے ایسے ہتھیار جو فوج کے پاس ہونے چاہیئں وہ اب سویلین کے ہاتھوں میں ہیں۔
ایسے ہتھیار جو ملیشیا گروپوں کے پاس ہیں اُن میں ’اینٹی ائیر کرافٹ‘ ہتھیار بھی ہیں جن سے سویلین طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
سفری انتباہ میں کہا گیا کہ لیبیا میں غیر ملکیوں کے بارے میں عمومی تاثر یہ ہی ہے کہ وہ امریکی حکومت سے منسلک ہیں، جس کی وجہ سے وہ اغواء کاروں اور قاتلوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
اس سے قبل منگل کو امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگان‘ کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ بحیرہ روم میں طیارہ بردار بحری جہاز ’یو ایس ایس بٹن‘ تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر امریکی شہریوں کے انخلا کے لیے اُسے استعمال کیا جا سکے۔
ایک مسلح گروپ نے لیبیا کی کانگریس پر گزشتہ ہفتے حملہ کیا تھا اور جنگجوؤں نے متنبہ کیا تھا کہ امریکہ اس میں مداخلت نا کرے۔