امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ اس کی خصوصی فورسز ’نیوی سیلز‘ نے لیبیا کے باغیوں کے قبضے سے ایک ’بحری آئل ٹینکر‘ چھڑوا کر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
رواں ماہ کے اوئل میں لیبیا کے تین باشندوں نے اس جہاز پر اس وقت زبردستی قبضہ کر لیا تھا جب وہ باغیوں کے زیر تسلط بندر گاہ سے غیر قانونی طور پر تیل حاصل کر کے کچھ ہی دور پہنچا تھا۔
محکمہ دفاع نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اس ’’غیر ریاستی جہاز‘‘ کو قبضے میں لینے کے لیے کی جانے والی کارروائی میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔
بیان کے مطابق صدر بارک اوباما نے لیبیا اور ’سائپرس‘ کی درخواست پر اس کارروائی کی منظوری دی۔
کارروائی اتوار کی شب سائپرس کے جنوب مشرق میں بین الاقوامی سمندری حدود میں کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شمالی کوریا کا پرچم بردار 'مارننگ گلوری' جہاز پر قبضے کے بعد امریکی ’سیلز‘ جلد اسے سامان سمیت لیبیا کی بندر گا ہ پر حکام کو دے دیں گے۔
شمالی کوریا نے اس جہاز سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تعلق ایک مصری کمپنی سے ہے۔ شمالی کوریا نے اس کی رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی۔
لیبیا کی طرف سے مارننگ گلوری کو قبضہ میں لینے کی ناکام کوشش کے بعد وزیراعظم علی زیدان کے خلاف اس کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا اور اس کے بعد وہ ملک سے فرار ہو گئے۔
لیبیا حکومت نے کہا کہ اس نے اپنی اسپیشل فورسز کو دو ہفتے کے اندر کارروائی کر کے باغیوں کے قبضے سے تمام بندرگاؤں چھڑوانے کی ہدایت دی ہے۔
اس صورت حال کی وجہ سے لیبیا کی تیل کی برآمدات میں 80 فیصد کمی ہو گئی ہے۔
رواں ماہ کے اوئل میں لیبیا کے تین باشندوں نے اس جہاز پر اس وقت زبردستی قبضہ کر لیا تھا جب وہ باغیوں کے زیر تسلط بندر گاہ سے غیر قانونی طور پر تیل حاصل کر کے کچھ ہی دور پہنچا تھا۔
محکمہ دفاع نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اس ’’غیر ریاستی جہاز‘‘ کو قبضے میں لینے کے لیے کی جانے والی کارروائی میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔
بیان کے مطابق صدر بارک اوباما نے لیبیا اور ’سائپرس‘ کی درخواست پر اس کارروائی کی منظوری دی۔
کارروائی اتوار کی شب سائپرس کے جنوب مشرق میں بین الاقوامی سمندری حدود میں کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شمالی کوریا کا پرچم بردار 'مارننگ گلوری' جہاز پر قبضے کے بعد امریکی ’سیلز‘ جلد اسے سامان سمیت لیبیا کی بندر گا ہ پر حکام کو دے دیں گے۔
شمالی کوریا نے اس جہاز سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا تعلق ایک مصری کمپنی سے ہے۔ شمالی کوریا نے اس کی رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی۔
لیبیا کی طرف سے مارننگ گلوری کو قبضہ میں لینے کی ناکام کوشش کے بعد وزیراعظم علی زیدان کے خلاف اس کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا اور اس کے بعد وہ ملک سے فرار ہو گئے۔
لیبیا حکومت نے کہا کہ اس نے اپنی اسپیشل فورسز کو دو ہفتے کے اندر کارروائی کر کے باغیوں کے قبضے سے تمام بندرگاؤں چھڑوانے کی ہدایت دی ہے۔
اس صورت حال کی وجہ سے لیبیا کی تیل کی برآمدات میں 80 فیصد کمی ہو گئی ہے۔