ایران کی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا: آئی اے ای اے
بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری ٹھکانوں پر حملے نہیں کیے اور ایرانی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے انسپکٹرز محفوظ ہیں اور وہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر 200 میزائل داغے جن سے املاک کو تو نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل نے جوابی حملے کا اعلان کیا تھا اور لگ بھگ ایک ماہ بعد اسرائیل نے ایران پر حملے کیے جو کہ اسرائیل کی دور تک حملے کرنے کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔
اسرائیل اس تنازع کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا: مبصرین
اسرائیلی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حملوں کو فوجی اہداف تک محدود رکھنے کا فیصلہ ایران کو اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی بیان بازی سے پیچھے ہٹنے کا راستہ فراہم کرتا ہے۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں قائم انسٹیٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز سے منسلک ایرانی امور کے ماہر بینی سبات کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حملوں کو توقعات سے زیادہ بڑا نہیں بنایا۔
بینی کا مزید کہنا تھا کہ آخری بار ایران نے ملٹری اور ایئر فورس ٹھکانوں کو نشانہ بنایا لہذا ان کے بقول اسرائیل نے بھی فوجی ٹھکانوں، ایئر فورس اور ایئر ڈیفینس بیسز کے علاوہ میزائل اور ڈرونز بنانے والی فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔
ان کے بقول انہیں لگتا ہے کہ اسرائیل، ایران کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ یہ حساب برابر ہوا اور اسرائیل اس تنازع کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ ایران پر منحصر ہے کہ آیا وہ اس پیغام کو سمجھتے ہیں یا نہیں یا پھر وہ اس تنازع کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔
اسرائیلی حملوں سے ایران کو محدود نقصان پہنچا: ایرانی ایئر فورس
ایران کی سرکاری نیوز سائٹ ارنا نے ایئر فورس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے تہران اور خوزستان اور ایلام کے مغربی صوبوں میں فوجی اڈوں پر حملے کیے۔
ایرنا کے مطابق ایرانی فورسز نے بہت سے حملوں کو کامیابی سے روکا جبکہ ان اسرائیلی حملوں سے ایران کو محدود نقصان پہنچا ہے۔