غزہ میں جنگ بندی کے لیے دوحہ میں مذاکرات کا آغاز
غزہ میں جاری لڑائی کو روکنے کے لیے قطر میں ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات شروع ہورہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ادارے رائٹرز کے مطابق ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ امریکی خفیہ دارے سی آئی اے اور اسرائیلی ایجنسی موساد کے ڈائریکٹر اتوار کو دوحہ قطری وزیرِ اعظم سے ملاقات کریں گے۔
عہدے دار کے مطابق مذاکرات میں مختصر مدت کے لیے جنگ بندی اور اسرائیل کے قید میں بعض فلسطینیوں کے رہائی کے بدلے چند یرغمالوں کو رہا کرنے پر بھی بات چیت ہوگی۔
مذاکرات میں حماس اور اسرائیل کو پہلے مرحلے میں ایک ماہ سے کم مدت کے لیے جنگ بندی کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی جس کے بعد توقع ہے کہ مستقل بنیادوں پر لڑائی روکی جاسکے گی۔
جنگ بندی مذاکرات کی بحالی کی اطلاعات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب اتوار کو غزہ میں اسرائیلی حملے جاری رہے جن میں فلسطینی حکام کے مطابق کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر کے جائزے میں ایران کے دو خفیہ فوجی اڈوں کو نقصان پہنچنے کی رپورٹ
سیٹیلائٹ سے حاصل کردہ تصاویر کے ایک تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کے حملے سے ایران کے دو خفیہ فوجی اڈوں کو نقصان پہنچا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر کے جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ تہران سے جنوب مشرق میں واقع دو خفیہ اڈوں کو اسرائیل کے حملوں سے نقصان پہنچا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر میں ایک مقام ایسا ہے جو ماہرین کے مطابق ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام سے منسلک رہا ہے جب کہ جس دوسرے مقام کو نقصان پہنچا ہے وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بعض ایسی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جو ایران کی پارچین ملٹری بیس میں شامل ہیں جن کے بارے میں بین الاقوامی جوہری ایجنسی شبہ ظاہر کرتی آئی ہے کہ وہاں ایران نے شدید دھماکوں کے ایسے تجربات کیے ہیں جو جوہری ہتھیار ہوسکتے ہیں۔
تصاویر کے جائزے کے مطابق دوسرا مقام جہاں نقصان دیکھا گیا ہے وہ خجیر ملٹری بیس کے نزدیک ہے جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وہاں ایران کی بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی تنصیبات سے مسنلک زیرِ زمین سرنگوں کا نظام پایا جاتا ہے۔
ایران نے خجیر اور پارچین کی فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
ایران پر اسرائیل کا حملہ؛ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر اسرائیل کے حملوں پر پیر کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
سلامتی کونسل کے مطابق ہنگامی اجلاس ایران کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ایران پر اسرائیل کے ہفتے کو کیے گئے حملوں پر بات چیت کی جائے گی۔ اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سےحملے کے جواب میں ایران پر حملے کیے تھے۔
ایران نے اتوار کواجلاس طلب کرنے کی درخواست دی تھی جس کی حمایت الجزائر، چین اور روس نے کی تھی۔
ایران کے نئے حملوں کےسنگین نتائج ہوںگے:سلامتی کونسل میں امریکی انتباہ
امریکہ نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کو انتباہ کیا کہ اگر اس نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل یا امریکی اہلکاروں کے خلاف مزید جارحانہ کارروائیاں کیں تو اس کے "سنگین نتائج" ہوں گے۔
سفیر لنڈا تھامس گرین نے پندرہ رکنی کونسل کی کو بتایا کہ ،’’ ہم اپنے دفاع میں کوئی اقدام کرنےسے نہیں ہچکچائیں گے۔ اس بارے میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ امریکہ مزید کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست فائرنگ کے تبادلے کا خاتمہ ہونا چاہیے"۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے واشنگٹن پر اپنے اتحادی کی فوجی حمایت کے ذریعے " ملوث" ہونے کا الزام عائد کیا ۔
انہوں نے کونسل کو بتایا کہ "ایران نے سفارت کاری میں مسلسل کامیابی حاصل کی ہے۔" "تاہم، ایک خودمختار ریاست کے طور پر، اسلامی جمہوریہ ایران جارحیت کے اس اقدام کا اپنی مرضی کے کسی وقت پر جواب دینے کا اپنا موروثی حق محفوظ رکھتا ہے۔