رسائی کے لنکس

فواد چوہدری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم، پولیس کی دوبارہ گرفتاری کی کوشش


اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ تاہم پولیس کی جانب سے اُنہیں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوشش پر فواد چوہدری عدالت کے اندر چلے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فواد چوہدری کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اُنہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری غیر قانونی قرار دے دی۔

جیسے ہی فواد چوہدری اپنی گاڑی میں بیٹھنے لگے اس دوران پولیس ایک اور کیس میں اُنہیں گرفتار کرنے پہنچ گئی۔

فواد چوہدری اس دوران بھاگتے ہوئے دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اندر چلے گئے۔

فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد چوہدری نے ٹوئٹ کی کہ پولیس نے ایک اور کیس میں فواد چوہدری کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔

اسد قیصر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور

قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

اسد قیصر نے اسلام آؓباد ہائی کورٹ میں ان کے خلاف خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت اور اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں درج کیس میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ پولیس کو انہیں تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری سے روکا جائے۔

’انتشار کی تحقیقات ناگزیر ہیں‘: پی ٹی آئی کا کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے پر ردِ عمل


فوج کی پیر کو ہونے والی خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افراتفری و فساد کی آڑ میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت اور فوج کو مدِ مقابل لانے کی کوشش کی گئی۔ فتنہ و انتشار کے اس غیر معمولی واقعے میں کار فرما عناصر کی نشاندہی کے لیے تحقیقات ناگزیر ہیں۔

منگل کو جاری بیان میں پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ اہمیت کا حامل ہے۔ فوج میں تشدد و انتشار کے واقعات میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے کارفرما ہونے کے احساس کو درست سمت میں ایک پیش رفت سمجھتے ہیں۔

بیان کے مطابق بعض سرکاری عمارات، عسکری املاک اور سینکڑوں شہری اس انتشار کی زد میں آئے۔

تحریکِ انصاف نے ایک بار پھر اپنے مؤقف کا اعادہ کیا کہ عمران خان کے نو مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے رینجرز کے ذریعے اغوا کے نتیجے میں پرامن احتجاج ایک فطری نتیجہ تھا۔ ناقابلِ تردید شواہد دستیاب ہیں کہ پرامن مظاہرین کی صفوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلح انتشار پسند داخل کیے گئے۔

پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جلاؤ گھیراؤ اور بعض مقامات پر فائرنگ میں خفیہ اداروں کے اہلکار ملوث تھے۔

واضح رہے کہ فوج نے گزشتہ ہفتے عسکری تنصیبات اور املاک پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ سمیت ملک کے متعلقہ قوانین کے تحت مقدمات چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیر کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرِ صدارت خصوصی کور کمانڈر کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں گزشتہ چند دنوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ فوجی اور نجی املاک پر سیاسی مقاصد کے تحت ہونے والے حملے ادارے کی ساکھ کو متاثر کرنے اور اشتعال انگیزی کے لیے کیے گئے۔

شیریں مزاری کی بھی رہائی کا حکم، پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فواد چوہدری، حماد اظہر اور میاں محمود الرشید سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت مسترد کر دی ہے۔

دوسری جانب شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان زینب مزاری نے بتایا کہ منگل کی شام اُن کی والدہ کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے منگل کو شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے امن عامہ کے خطرے کی دفعہ تھری ایم پی او کے تحت شیریں مزاری کی گرفتاری کا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ جس مٹیریل کی بنیاد پر تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا حکم ہوا وہ پٹیشنر کو بھی دیں، یہ بھی بتائیں اگر اس مٹیریل پر تھری ایم پی او کا آرڈر نہ ہو تو کس مواد پر ہو گا؟

فواد چوہدری ، حماد اظہرسمیت متعدد کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں مسترد

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں فواد چوہدری ، حماد اظہر اور اعجاز چوہدری سمیت متعدد کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت کےحصول کے لیے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے منگل کو درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا۔

عدالت نے فواد چوہدری، اعجاز چوہدری، فرخ حبیب، میاں محمود الرشید، عمر ایوب اور حماد اظہر کی عدم پیشی پر حفاظتی ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف لاہور کے تھانہ ریس کورس میں جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات درج ہیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف اسی طرح کے مقدمات اسلام آباد میں بھی درج ہیں جب کہ کئی رہنما پہلے سے ہی حراست میں ہیں۔

تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بھی آج ایک مقدمے میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں آمد متوقع ہے۔

واضح رہے کہ نو مئی کوعمران خان کی گرفتاری کے بعد لاہور میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان کے سات ہزار سے زیادہ کارکنوں اور حامیوں کو حکومت نے 'اغوا' کر رکھا ہے اور انہیں کسی عدالت میں بھی پیش نہیں کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG