پی ٹی آئی کا جلسہ: قیدیوں کو آج عدالتوں میں پیش نہیں کیا جائے گا
- By ضیاء الرحمن
لاہور میں تحریکِ انصاف کے جلسے کے باعث زیر حراست ملزمان کو عدالتوں میں آج پیش نہیں کیا جائے گا۔
جیل حکام نے سیشن جج لاہور اور ایڈمن ججز کو جاری کردہ مراسلے میں کہا ہے کہ امن و امان کی صورتِ حال کی وجہ سے ملزمان کو جیلوں میں رکھا جائے گا۔
مراسلے کے مطابق لاء ان آرڈر کے باعث پولیس اہلکاروں کی شہر میں ڈیوٹیاں لگی ہیں اس لیے زیر ِحراست ملزمان کے کیسز کو بغیر کارروائی ملتوی کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر جج طاہر عباس سپرا نے ہفتے کو سماعت کی۔
دورانِ سماعت علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے اپنے موکل کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی جس پر پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے، مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی ملزم کی حاضری معافی کی درخواست آئی لیکن آٹھ ستمبر کو جلسے میں طبعیت ٹھیک تھی۔
وکیل ظہور الحسن نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرے یقین دہانی کراتا ہوں علی امین عدالت کے سامنے حاضر ہوں گے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے کی مشروط اجازت مل گئی
ڈپٹی کمشنر لاہور نے تحریکِ انصاف کو شہر کے نواحی علاقے کاہنہ کے مقام پر جلسہ کرنے کی اجازت دی ہے جب کہ پی ٹی آئی نے مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت مانگی تھی۔
ڈی سی لاہور کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے 43 مختلف شرائط رکھی گئی ہیں۔ان شرائط میں وزیر اعلیٰ خبیر پختونخوا کو آٹھ ستمبر کے جلسے میں استعمال کیے جانے والے الفاظ پر جلسے میں معافی مانگنا بھی شامل ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ آئین کے دائرے میں رہ کر جلسہ کریں گے، نہ کوئی توڑ پھوڑ ہو گی اور نہ کوئی ایسی بات ہو گی جو قانون کے خلاف ہو۔
تحریک انصاف کو لاہور جلسے کے لیے پابند کیا گیا ہے کہ جلسے میں کوئی ریاست مخالف اور اداروں کے خلاف نفرت انگیز بات نہ کی جائے۔گاڑی پر جلسے کا اعلان کرنے پر پابندی ہوگی اور جلسے کے لیے وال چاکنگ بھی نہیں کی جا سکتی۔
ڈپٹی کمشنر لاہور نے ہدایت کی ہے کہ جلسہ گاہ کے لیے ساونڈ سسٹم کے لیے پنجاب ساؤنڈ سسٹم آرڈیننس 2015 کا اطلاق ہوگا اور ساتھ ساؤنڈ سسٹم کی آواز جلسہ گاہ سے باہر نہیں جائے۔