رسائی کے لنکس

براہِ راست چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی، جسٹس منصور کا خط

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے ریٹائرڈ ہونے والے چیف جسٹس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فل کورٹ ریفرنس میں شرکت سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے رجسٹرار کو لکھے گئے ایک خط میں الزام عائد کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ پر بیرونی دباؤ کو نظر انداز کیا اور ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی ہے۔

10:09

کانگریس کی خط و کتابت پر تبصرہ نہیں کرتے، عمران خان کی رہائی کے مطالبے پر امریکی محکمۂ خارجہ کا ردِ عمل

امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے کانگریس ارکان کے عمران خان کی رہائی سے متعلق صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے حالیہ خط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کانگریس کی خط و کتابت پر تبصرہ نہیں کرتے۔

ترجمان محکمۂ خارجہ نے کانگریس ارکان کے خط پر وی او اے کی ارم عباسی کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ ماضی میں بھی کہا ہے کہ سابق وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو ملکی قوانین اور آئین کے مطابق کرنا ہے۔

ترجمان محکمۂ خارجہ کے مطابق انسانی حقوق امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کا ایک اہم جُز ہیں۔ ہم دیگر ممالک کی طرح پاکستان سے بھی ان مسائل پر باقاعدگی سے بات کرتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہم دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی جمہوری اصولوں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے احترام کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان کے 60 سے زائد اراکین نے عمران خان کی رہائی کے لیے صدر جوبائیڈن کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم سمیت پاکستانی جیلوں سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کی کوشش کی جائے۔

اراکین نے کہا کہ 2022 میں وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد عمران خان کے خلاف درجنوں مقدمات درج ہوئے اور وہ اگست 2023 سے جیل میں ہیں۔

10:01

ڈی چوک احتجاج کیس: عمران خان کی بہنوں کی ضمانت منظور

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں عمران خان کی بہنوں کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔

جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے علیمہ خان، عظمیٰ خان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے انہیں بیس، بیس ہزار روپے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

09:52

ڈی آئی خان: ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملے میں 10 اہلکار ہلاک، متعدد زخمی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 10 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈی آئی خان اور سول انتظامی عہدیداروں کے مطابق عسکریت پسندوں نے جمعرات کی شب تحصیل درازندہ میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی زام چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔ چیک پوسٹ میں ایف سی کے محسود اسکاؤٹس کے اہلکار تعینات تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کا یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ زیادہ تر اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک جونیئر کمیشن افسر بھی شامل ہے۔

حملے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ تاہم اب تک حکام نے تین زخمیوں کے نام بتائے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زام چیک پوسٹ امن میلہ گراونڈ سے ملحقہ علاقے میں واقع ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اب تک واقعے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی عسکریت پسندوں کے کسی گروہ یا جنگجوؤں نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

مزید پڑھیے

09:50

کیا پاکستان کا میزائل اور ڈرون پروگرام خطرے میں ہے؟

امریکہ کی جانب سے پاکستان کے ڈرون اور ہتھیاروں کے پروگرام میں مدد دینے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد پاکستان کے دفاعی پروگرام میں رکاوٹ کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں سے مستقبل میں پاکستان کے لیے حساس ٹیکنالوجی کے حصول اور چین کے ساتھ معاونت کی راہ میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ تاہم ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام پر اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل امریکہ کے کامرس ڈپارٹمنٹ نے 16 پاکستانی کمپنیوں سمیت 26 فرمز کو بلیک لسٹ کیا تھا۔ یہ بین الاقوامی کمپنیاں امریکی حکومت کی اجازت کے بغیر امریکی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی حاصل نہیں کر سکیں گی۔

امریکی محکمۂ تجارت کے مطابق امریکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خلاف کام کرنے والی کسی بھی کمپنی یا شخص پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

نو پاکستانی کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ پہلے سے ہی بلیک لسٹ 'ایڈوانسڈ انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن' کے ساتھ منسلک ہیں جو پاکستان کے میزائل اور ڈرون پروگرام کی نگراتی کرتی ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG