رسائی کے لنکس

پی ٹی آئی کا احتجاج: اسلام آباد اور لاہور میں پولیس کی پکڑ دھکڑ

کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔ بلیو ایریا کے قریب پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

15:55 5.10.2024

اسلحہ شراب برآمدگی کیس: ‏علی امین گنڈا پور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین زیدی نے کیس کی سماعت کی اور عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 12 اکتوبر کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

15:30 5.10.2024

اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں

اسلام آباد کے جناح ایونیو پر تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔

اسلام آباد کے چائنا چوک سے کلثوم پلازہ چوک تک مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کے لیے اہلکاروں نے شدید شیلنگ اور ربڑ بلٹس فائر کیں۔

14:09 5.10.2024

ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کریں: وفاقی وزیرِ داخلہ

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا مزید لائنیں عبور نہ کریں اور ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کریں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رات بھر ہمارا تصادم ہوتا رہا ہے اور گزشتہ 48 گھنٹوں میں 120 افغان شہری پکڑے گئے ہیں جو خطر ناک بات ہے۔ اگر آپ کے ملک کے لوگ احتجاج کر رہے ہوں تو الگ بات ہے۔

انہوں ںے کہا کہ بتھر گڑھ کی جگہ پر ہم نے رکاوٹیں لگائی ہوئی تھیں جہاں سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا آگے نکلے ہیں۔ اس جگہ پر پولیس پر فائرنگ ہوئی جب کہ آنسو گیس بھی استعمال کی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے مظاہرین کو روکنے کے دوران 80 سے 85 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ کسی صورت شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو سبوتاژ کرنے نہیں دیں گے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ ان کے کیا مقاصد ہیں اور وہ کیا کرنا چاہ رہے ہیں۔

وزیرِ داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی قیمت چکانا پڑے گی اور تمام صورتِ حال کے ذمہ دار وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ہیں کیوں کہ جھتے کی قیادت کر رہے تھے۔

14:08 5.10.2024

حالات کشیدہ ہونے پر فوج کو کارروائی کے اختیارات ہوں گے: اسلام آباد انتظامیہ کا مراسلہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے فوج کو دیے گئے اختیارات کا مراسلہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق صورتِ حال کشیدہ ہونے پر فوج کو کارروائی کے اختیارات حاصل ہوں گے۔

مراسلے کے مطابق مقامی کمانڈر وفاقی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کرے گا۔

اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے کے لیے وفاقی حکومت نے 5 سے 17 اکتوبر تک فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد جمعے کو رات گئے فوج تعینات کردی گئی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کے مراسلے کے مطابق شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ فوج کو پولیس کی غیر موجودگی میں ایسے شخص کو حراست میں لینے کا بھی اختیار ہو گا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا کم سے کم استعمال کیا جائے گا جب کہ شر پسندوں کی موجودگی یا خطرات کی اطلاع پر کارروائی کی جائے گی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG