لندن —
لندن دنیا کے امیر ترین لوگوں کا شہر بن گیا ہے۔ ایک نئی رپورٹ کے مطابق دنیا کے کسی بھی شہر کے مقابلے میں لندن سب سے زیادہ ارب پتی افراد رہتے ہیں جن کی اکثریت برطانوی دارالحکومت میں آباد ہے۔
ایک مطالعاتی جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ مجموعی طور پر 104 امیر ترین افراد کا گھر ہے جن میں سے 72 لندن میں رہائش پذیر ہیں۔ یہ تعداد نیویارک کے ارب پتی افراد کے مقابلے میں تقریبا دوگنی ہے۔
'سنڈے ٹائمز رچ لسٹ' کے مطابق 'سپر رچ' لوگوں کے لیے لندن ایک مرکز کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جہاں دنیا کے تقریباً 10 فیصد ارب پتی آباد ہیں اور لندن نے پہلی بار بلینئرز کے شہر ماسکو اور نیویارک پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
ماسکو امیر ترین لوگوں کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کے باشندوں میں 48 ارب پتی شامل ہیں۔ ماسکو کے بعد نیویارک 43 امیر ترین شخصیات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ سان فرانسسکو میں 'سپر رچ' افراد کی کل تعداد 42 ہے جس کے بعد پانچویں پوزیشن پر لاس اینجلس ہے جہاں مجموعی طور پر 38 ارب پتی آباد ہیں۔ دیگر ملکوں اور شہروں میں ہانگ کانگ، بھارت، بیجنگ اور سنگاپور میں بڑی تعداد میں بلینئرز آباد ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے امیر ترین لوگوں میں سے صرف ایک تہائی افراد ایسے ہیں جو برطانیہ میں پیدا ہوئے ہیں۔ لندن کے 72 ارب پتی افراد میں سے 39 دولت مندوں کا تعلق دوسرے ملکوں سے ہے جو برطانیہ میں آکر آباد ہوئے جبکہ برطانیہ سے باہر پیدا ہونے والوں کی تعداد 44 ہے۔
برطانوی سپر دولت مندوں کی فہرست میں پاکستانی نژاد سر انور پرویز کا نام بھی شامل ہے جو 1960ء کی دہائی میں برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔ وہ 'بیسٹ وے کیش اینڈ کیری' کے مالک ہیں اور دولت مندوں کی گنتی میں 72 ویں نمبر پر ہیں۔
برطانیہ میں رہنے والے دولت مندوں کے مجموعی اثاثوں کی کل مالیت 301 ارب پونڈ بنتی ہے۔ اس فہرست میں بھارتی نژاد ارب پتی شری چند اور گوپی چند ہندوجا گروپ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 11.9 ارب پونڈ ہے جس کے ساتھ وہ برطانیہ کے امیر ترین افراد میں اول نمبر پر ہیں۔
روسی نژاد علی شیر عثمانوف 10.65 ارب پونڈ کے ساتھ دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔
متل اسٹیل کے مالک بھارتی نژاد لکشمی متل 10.25 ارب پونڈ کے اثاثوں کے ساتھ برطانیہ کے تیسرے ارب پتی بن گئے ہیں۔
برطانوی نژاد ارب پتی ڈیوک آف ویسٹ منسٹر 8.5 ارب پونڈ کی مالیت کے ساتھ دولت مند افراد کی فہرست میں دسویں نمبر پر ہیں۔ ان کے علاوہ مشہور فٹ بال کلب چیلسی کے مالک رومان ابرامووچ کا شمار ارب پتی افراد کی فہرست میں نویں نمبر پر کیا گیا ہے۔
مجموعی آبادی اور ارب پتی افراد کے تناسب کے لحاظ سے بھی برطانیہ دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جہاں ہر چھ لاکھ سات ہزار شہریوں میں سے ایک فرد ارب پتی ہے۔ اس کے برعکس امریکہ میں تقریبا دس لاکھ شہریوں میں سے ایک فرد ارب پتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی مالیاتی ساکھ غیرملکیوں کو لندن کی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف مائل کرتی ہے۔ جبکہ امریکہ کے برعکس برطانیہ میں نان ڈومیسائل لوگ اپنی گلوبل ویلتھ پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں۔ انھیں صرف برطانوی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ برطانیہ میں ارب پتی افراد کی تعداد میں ایک دہائی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ برس برطانوی ارب پتی شہریوں کی کل تعداد 88 تھی اور ان کی مجموعی دولت کا تخمینہ 246 بلین پونڈ تھا۔
ایک مطالعاتی جائزہ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ مجموعی طور پر 104 امیر ترین افراد کا گھر ہے جن میں سے 72 لندن میں رہائش پذیر ہیں۔ یہ تعداد نیویارک کے ارب پتی افراد کے مقابلے میں تقریبا دوگنی ہے۔
'سنڈے ٹائمز رچ لسٹ' کے مطابق 'سپر رچ' لوگوں کے لیے لندن ایک مرکز کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جہاں دنیا کے تقریباً 10 فیصد ارب پتی آباد ہیں اور لندن نے پہلی بار بلینئرز کے شہر ماسکو اور نیویارک پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
ماسکو امیر ترین لوگوں کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کے باشندوں میں 48 ارب پتی شامل ہیں۔ ماسکو کے بعد نیویارک 43 امیر ترین شخصیات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ سان فرانسسکو میں 'سپر رچ' افراد کی کل تعداد 42 ہے جس کے بعد پانچویں پوزیشن پر لاس اینجلس ہے جہاں مجموعی طور پر 38 ارب پتی آباد ہیں۔ دیگر ملکوں اور شہروں میں ہانگ کانگ، بھارت، بیجنگ اور سنگاپور میں بڑی تعداد میں بلینئرز آباد ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے امیر ترین لوگوں میں سے صرف ایک تہائی افراد ایسے ہیں جو برطانیہ میں پیدا ہوئے ہیں۔ لندن کے 72 ارب پتی افراد میں سے 39 دولت مندوں کا تعلق دوسرے ملکوں سے ہے جو برطانیہ میں آکر آباد ہوئے جبکہ برطانیہ سے باہر پیدا ہونے والوں کی تعداد 44 ہے۔
برطانوی سپر دولت مندوں کی فہرست میں پاکستانی نژاد سر انور پرویز کا نام بھی شامل ہے جو 1960ء کی دہائی میں برطانیہ منتقل ہوئے تھے۔ وہ 'بیسٹ وے کیش اینڈ کیری' کے مالک ہیں اور دولت مندوں کی گنتی میں 72 ویں نمبر پر ہیں۔
برطانیہ میں رہنے والے دولت مندوں کے مجموعی اثاثوں کی کل مالیت 301 ارب پونڈ بنتی ہے۔ اس فہرست میں بھارتی نژاد ارب پتی شری چند اور گوپی چند ہندوجا گروپ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 11.9 ارب پونڈ ہے جس کے ساتھ وہ برطانیہ کے امیر ترین افراد میں اول نمبر پر ہیں۔
روسی نژاد علی شیر عثمانوف 10.65 ارب پونڈ کے ساتھ دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔
متل اسٹیل کے مالک بھارتی نژاد لکشمی متل 10.25 ارب پونڈ کے اثاثوں کے ساتھ برطانیہ کے تیسرے ارب پتی بن گئے ہیں۔
برطانوی نژاد ارب پتی ڈیوک آف ویسٹ منسٹر 8.5 ارب پونڈ کی مالیت کے ساتھ دولت مند افراد کی فہرست میں دسویں نمبر پر ہیں۔ ان کے علاوہ مشہور فٹ بال کلب چیلسی کے مالک رومان ابرامووچ کا شمار ارب پتی افراد کی فہرست میں نویں نمبر پر کیا گیا ہے۔
مجموعی آبادی اور ارب پتی افراد کے تناسب کے لحاظ سے بھی برطانیہ دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جہاں ہر چھ لاکھ سات ہزار شہریوں میں سے ایک فرد ارب پتی ہے۔ اس کے برعکس امریکہ میں تقریبا دس لاکھ شہریوں میں سے ایک فرد ارب پتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی مالیاتی ساکھ غیرملکیوں کو لندن کی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف مائل کرتی ہے۔ جبکہ امریکہ کے برعکس برطانیہ میں نان ڈومیسائل لوگ اپنی گلوبل ویلتھ پر کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں۔ انھیں صرف برطانوی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ برطانیہ میں ارب پتی افراد کی تعداد میں ایک دہائی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ برس برطانوی ارب پتی شہریوں کی کل تعداد 88 تھی اور ان کی مجموعی دولت کا تخمینہ 246 بلین پونڈ تھا۔