دنیا کی اب تک کی سب سے کم عمر نوبیل انعام جیتنے والی 17 سالہ ملالہ یوسفزئی بدھ کے روز اوسلو میں 'نوبل امن پرائز' وصول کریں گی۔
نوبل پرائزکی سالانہ انعامات کی تقریب میں عالمی اعزاز برائے امن جیتنے والی شخصیات پاکستان سےملالہ یوسفزئی اور بھارت سے کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ دیا جائے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق نوبیل پرائز کی تقریب میں ملالہ یوسفزئی کو مہمان خصوصی تصور کیا جارہا ہے جبکہ اس تقریب میں ادب کا نوبیل انعام جیتنے والے فرانسیسی ادیب پیٹرک موڈیانو اور معاشیات کا نوبیل پرائز جیتنے والے جین ٹیرولاور کئی با اثرشخصیات بھی موجود ہوں گی۔
برطانوی روزنامے 'گارڈین' کے مطابق نوبیل پرائز سینٹر نے اس تقریب کے لیے ملالہ کے بچپن کی ایک یادگار نشانی ادھار مانگی ہے۔ یہ ملالہ کا اسکول کا وہ خون آلود یونیفارم ہے جسے تقریب کے روز سینٹر میں آویزاں کیا جائے گا۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اوسلو کے نوبیل پرائز سینٹر میں ملالہ کا خون آلود یونیفارم تقریب کےشرکاء کے ذہنوں میں وہ یاد تازہ کرے گا کہ کس طرح ملالہ نے کٹھن حالات سے خوفزدہ ہونے کے بجائے ان سے لڑنا سیکھا اور پہلے سے بھی زیادہ جرات اور بہادری کے ساتھ شدت پسندی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھی۔
یہ یونیفارم اس واقعہ کا گواہ ہے جب سوات میں2012 میں انتہا پسندوں نے تعلیم کی سرگرم کارکن پندرہ سالہ ملالہ کی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنے کے لیےاس پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ اسکول وین میں گھر واپس آرہی تھی۔ اس حملے میں ملالہ شدید زخمی ہوئی تھی۔ اس حادثے کے وقت ملالہ اسی اسکول یونیفارم میں ملبوس تھی جوموت اور زندگی کے درمیان جھولتی ہوئی اس بچی کے سرخ خون سے رنگ گیا تھا ۔
ملالہ نے اپنا اسکول یونیفارم سینٹر کے حوالے کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "میرا اسکول کا یونیفارم میرے لیے بہت اہم ہے۔ جس روز مجھ پر حملہ ہوا تھا میں نے یہ اسکول یونیفارم پہنا ہوا تھا اس وقت میں اسکول جانے کے لیے اپنے حق کی لڑائی لڑ رہی تھی۔"
نوبیل انعامات کے منتظم ادارے کے مطابق اس سال امن کا نوبیل انعام ملالہ یوسفزئی اور60 سالہ کیلاش ستیارتھی کو بچوں اور نوجوانوں کے استحصال کے خلاف جدوجہد کرنے پر اور تمام بچوں کی تعلیم کے حق کی کوششوں پر دیا گیا تھا۔ اس سال اس انعام کی کی دوڑ میں 278 امیدواروں نے حصہ لیا تھا جن میں دنیا کی مشہور شخصیات اور شہرت یافتہ ہستیوں کے نام شامل تھے۔
نوبیل پرائز کی رقم 12 لاکھ امریکی ڈالر ہے جو ملالہ یوسفزئی اور کیلاش ستیارتھی کے درمیان برابر تقسیم کی جائے گی۔
نوبیل پرائز کی تقریب میں ملالہ کے ساتھ بچوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے والی پانچ دیگر کارکن لڑکیاں بھی شریک ہوں گی جن کا تعلق پاکستان، نائجیریا اور شام سے ہے۔ ان میں ملالہ کی دو سہیلیاں شازیہ رمضان اور کائنات ریاض بھی شامل ہیں جن پرملالہ کے ساتھ حملہ ہوا تھا۔