اوسلو، ناروے ۔۔۔ امن کا نوبل انعام جیتنے والی پاکستان کی ملالہ یوسف زئی نے اس ایوارڈ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پوری قوم کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ اس لیے کہ دنیا میں ہم دہشت گردوں کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ اس انعام سے ہمارے بارے میں دنیا کو ایک اہم پیغام ملا ہے کہ پاکستانی امن کے خواہاں ہیں اور وہ تعلیم کی ترویج چاہتے ہیں۔
اوسلو، ناروے میں، ’وائس آف امریکہ‘ اردو سروس کی مدیحہ انور سے ایک خصوصی انٹرویو میں، ملالہ نے یہ بات اجاگر کی کہ پاکستان صرف اسی صورت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، جب پاکستانی بچے اور بچیاں اعلیٰ تعلیم سے آراستہ ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں، ملالہ نے کہا کہ اس اعزاز کے بعد اُن کی ذمہ داریاں یقینا ً بہت بڑھ گئی ہیں، اور اُنھیں مزید محنت کرنی پڑے گی، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہر بچے کو تعلیم کی سہولت حاصل ہو۔
ایک سوال کے جواب میں، اُنھوں نے کہا کہ یہ اعزاز ہمیں اور بھارت کے کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طور پر ملا ہے، اور اس کا مقصد ہمارے نصب العین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
ملالہ نے کہا کہ اس کے پیچھے، عالمی رہنماؤں کو یہ پیغام بھی دینا ہے کہ تمام تر ترقی کے باوجود، اب بھی ایسے ممالک ہیں، جہاں تمام بچوں کو تعلیم تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ میں بہت جلد پاکستان جاؤں گی۔
بقول اُن کے، ’میں پڑھائی میں مصروف ہوں۔ جیسے ہی امتحانات ختم ہوجائیں گے، انشاٴاللہ، اگلے ہی سال میرا جانے کا پلان ہے اور اپنے ملک کی خدمت کرنی ہے۔‘