سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اب اپنے نئے پروجیکٹ ’ بلیٹن‘ کے لیے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سمیت دنیا کی 31 سرکردہ شخصیات کو اپنی ٹیم کا حصہ بنا رہا ہے۔ فاکس سپورٹس کے براڈکاسٹر ایرن اینڈریو بھی اس پراجیکٹ میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں شامل ہیں۔ یہ پلیٹ فارم انڈیپینڈنٹ رائٹرز اور پاڈکاسٹرز کے لیے ہو گا۔
آن لائن نیوز پلیٹ فارم ’ ایکسی اوس‘ کی رپورٹ کے مطابق، جسے خبروں کے آن لائن پلیٹ فارم بینزنگا اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز نے بھی شائع کیا ہے، فیس بک ’بلیٹن‘ کا مواد تیار کرنے کے لیے کئی برسوں پر محیط لائسنس دے رہا ہے۔
سوشل میڈیا کی اس بڑی کمپنی نے سرگرم کارکنوں، انٹر پرینیور، سائنس دانوں اور لکھاریوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جن سے اس پلیٹ فارم کا افتتاح ہو گا۔
اس منصوبے کے لیے جن شخصیات سے رابطے کیے جا رہے ہیں ان میں یوریشیا گروپ کے بانی ایان بریمر، معروف کینیڈین مصنف میلکم گلیڈویل، آرگنائزیشنل سائیکولوجسٹ اور مصنف ایڈم گرانٹ اور سی این این کی وائٹ ہاؤس کے لیے سابق رپورٹر جیسیکا ییلین شامل ہیں۔
لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم کارکن ملالہ یوسفزئی نے فیس بک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ فیس بک کے بلیٹن کے ساتھ کام کرنے کے لیے پُر جوش ہیں۔
ملالہ کاکہنا تھا ’’میں فیس بک کے بلیٹن کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہوں کیونکہ میں سمجھتی ہوں کہ یہ پلیٹ فارم مجھے دنیا کے مختلف ممالک تک رسائی میں مدد دے گا۔ بعض لوگوں کو شاید یہ معلوم نہ ہو لیکن میں نے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بی بی سی کے لیے ایک طالب علم بلاگر کے طور پرکام شروع کیا تھا۔ لہٰذا عالمی مسائل پر لکھنا اور ان پر اپنی ذاتی آرا دینا ایسا ہو گا جیسے میں اپنی بنیاد کی طرف پلٹ رہی ہوں۔‘‘
بینزنگا کے مطابق، فیس بک کا بلیٹن بظاہر ’سب سٹیک‘ کی جگہ لینے کی کوشش نظر آتی ہے۔ سب سٹیک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو مصنفین کو اجازت دیتا ہے کہ وہ خود اپنا کام شائع کر سکیں اور اپنے کام کو مونیٹائز کر سکیں۔
جب بلیٹین متعارف کرایا گیا تو فیس بک نے بتایا تھا کہ بلیٹن کے کری ایٹرز کو ایک ویب سائٹ فراہم کی جائے گی جسے وہ خود ڈیزائن کر سکتے ہیں اور اس کی برینڈنگ کر سکتے ہیں لیکن ان کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ قارئین سے وصول کرنے کے لیے اپنے سبسکرپشن فیس کا انتخاب کریں۔ تمام ادائیگیاں ’فیس بک پے‘ کے ذریعے ہوں گی۔
میگزین بینزنگا کے مطابق بلیٹن امریکی لکھاریوں کے لیے متعارف کروایا جا رہا ہے البتہ ملالہ یوسفزئی کے لیے استثنی ہے کیوں کہ وہ برمنگھم انگلینڈ میں رہائش پذیر ہیں۔
ملالہ یوسفزئی کی اس سال یہ دوسری میڈیا ڈیل ہے۔ مارچ میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ نے ایپل انشورنس کے ساتھ کئی سالہ شراکت داری کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت وہ ایپل ٹی وی اسٹریمنگ سروس کے لیے پروگرامز تیار کریں گی۔