لندن —
حکومت پاکستان نے طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی سوات کی 15سالہ طالبہ ملالہ کے والد ضیاٴالدین یوسفزئی کو برمنگھم کے پاکستان قونصل خانے میں ایجوکیشن اتاشی تعینات کردیا ہے۔
برمنگھم کے کوئین الزبیتھ اسپتال میں زیرِ علاج ملالہ کا خاندان برمنگھم میں ہی مقیم ہے۔
ضیاٴالدین یوسفزئی کو اقوام متحدہ نے بھی گذشتہ ماہ دنیا بھر میں فروغِ تعلیم کے لیے اپنا خصوصی معاون مقرر کیا تھا۔
’وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے، برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے ضیاٴالدین یوسفزئی کی گریڈ 19میں بطور ایجوکیشن اتاشی تقرری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ صدر آصف علی زرداری کی خصوصی ہدایات پر کیا گیا ہے۔
اپنے بلاگز کے ذریعے بچوں کی تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے والی ملالہ کو طالبان نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا اور اس واقعے کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی تھی، جب کہ ملالہ کو امن اور تعلیم کی عالمی علامت قرار دیا گیا تھا۔
گذشتہ ماہ اٹلی نے بچوں کی تعلیم کے لیے دی گئی قربانیوں پر ملالہ کے لیے روم کی اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے ذرائع کے مطابق، کوئین الزبیتھ اسپتال میں زیرِ علاج ملالہ کی صحت اب کافی بہتر ہے اور وہ بغیر کسی دقت کے چل پھر اور بول سکتی ہیں۔
دریں اثناء آئرلینڈ نے پاکستان کی ملالہ یوسفزئی کے لیے ٹپیریری امن ایوارڈ 2012ء کا اعلان کیا ہے۔
ملالہ کے علاوہ اس ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والوں میں امریکہ کی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور بھارت کی حکمران جماعت کانگرس کی سربراہ گاندھی سمیت پانچ شخصیات شامل تھیں۔
ٹپیریری امن کنوشن کا کہناہے کہ ملالہ کے عزم و ہمت پوری دنیا کو ایک تخلیقی سوچ فراہم کرنے کا باعث بنی۔ ’’طالبان نے اسے (ملالہ) خاموش کروانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ صرف ناکام رہے بلکہ اسے مزید بلند آہنگ کردیا۔‘‘
ملالہ یوسف زئی سے قبل یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور رہنما نیلسن منڈیلا، امریکہ کے سابق بل کلنٹن اور پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو بھی شامل ہیں۔
برمنگھم کے کوئین الزبیتھ اسپتال میں زیرِ علاج ملالہ کا خاندان برمنگھم میں ہی مقیم ہے۔
ضیاٴالدین یوسفزئی کو اقوام متحدہ نے بھی گذشتہ ماہ دنیا بھر میں فروغِ تعلیم کے لیے اپنا خصوصی معاون مقرر کیا تھا۔
’وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے، برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے ضیاٴالدین یوسفزئی کی گریڈ 19میں بطور ایجوکیشن اتاشی تقرری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ صدر آصف علی زرداری کی خصوصی ہدایات پر کیا گیا ہے۔
اپنے بلاگز کے ذریعے بچوں کی تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے والی ملالہ کو طالبان نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا اور اس واقعے کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی تھی، جب کہ ملالہ کو امن اور تعلیم کی عالمی علامت قرار دیا گیا تھا۔
گذشتہ ماہ اٹلی نے بچوں کی تعلیم کے لیے دی گئی قربانیوں پر ملالہ کے لیے روم کی اعزازی شہریت دینے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے ذرائع کے مطابق، کوئین الزبیتھ اسپتال میں زیرِ علاج ملالہ کی صحت اب کافی بہتر ہے اور وہ بغیر کسی دقت کے چل پھر اور بول سکتی ہیں۔
دریں اثناء آئرلینڈ نے پاکستان کی ملالہ یوسفزئی کے لیے ٹپیریری امن ایوارڈ 2012ء کا اعلان کیا ہے۔
ملالہ کے علاوہ اس ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والوں میں امریکہ کی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور بھارت کی حکمران جماعت کانگرس کی سربراہ گاندھی سمیت پانچ شخصیات شامل تھیں۔
ٹپیریری امن کنوشن کا کہناہے کہ ملالہ کے عزم و ہمت پوری دنیا کو ایک تخلیقی سوچ فراہم کرنے کا باعث بنی۔ ’’طالبان نے اسے (ملالہ) خاموش کروانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ صرف ناکام رہے بلکہ اسے مزید بلند آہنگ کردیا۔‘‘
ملالہ یوسف زئی سے قبل یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور رہنما نیلسن منڈیلا، امریکہ کے سابق بل کلنٹن اور پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو بھی شامل ہیں۔