پُرامن اور مستحکم قومی حکومت کے قیام کے لئے، موجودہ افغان حکومت کی طالبان کے ساتھ جاری مفاہمتی عمل کے سلسلےمیں، پاکستان نے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغانستان کے موضوع پر مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے، اپنے خطاب میں، پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے عالمی برادری کو یقین دہانی کرائی کہ مفاہمت کی ان کوششوں میں پاکستان اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا؛ اور افغان حکومت کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرے گا۔
ملیحہ لودھی نے افغانستان کی ترقی اور یہاں جاری مفاہمتی عمل میں چین کے حالیہ کردار کا خیر مقدم کیا؛ اور کہا کہ افغان پارٹیوں اور عالمی برادری کو اس مفاہمتی عمل میں تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا؛ اور امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاک افغان تعلقات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، اور یہ کہ، ’پاکستانی پالیسی کی تبدیلی کے نتیجے میں، دونوں ممالک کے تعلقات نے 12 سے 15 برس کا فاصلہ یک لخت طے کیا ہے‘۔
پاکستانی مندوب نے بتایا کہ، ’اِس وقت، دونوں ممالک کے درمیان بہترین اشتراک عمل جاری ہے۔جو خطے کے لئے خوش آئند ہے‘۔
ملیحہ لودھی نے افغان صدر اشرف غنی کے دورہٴ پاکستان کو تاریخی قرار دیا، جس سہ روزہ دورے میں افغان صدر نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات میں گزشتہ 13 برسوں کے تمام چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان نئے تعلقات کی بنیاد ڈالی۔
انھوں نے سیکورٹی کونسل کے اراکین کو آگاہ کیا کہ دونوں ممالک مشترکہ سیکورٹی اور معاشی ترقی کے لئے پارٹنرشپ پر عمل پیرا ہیں اور اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ اپنے علاقوں کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ دونوں ممالک نے باہمی اعتماد کی بحالی کے لئے سیکورٹی تعاون اور دو طرفہ تجارت کے آغاز کے ساتھ ملٹری اور انٹلی جنس معلومات کے تبادلے پر بھی کام شروع کر دیا ہے۔
پاکستان نے ضرب عضب کی مدد سے، سرحدوں کے تقدس کی بحالی میں کامیابی حاصل کی ہے، اور اس کارروائی کے دوران، تمام دہشت گرد گروپوں کو بلا امتیاز نشانہ بنایا گیا؛ اور اس سلسلے میں افغانستان کے تعاون کو بھی سراہا گیا۔
پاکستان نے افغانستان کے لئے اقوام متحدہ کی امدادی مشن کی تجدید کا خیر مقدم کیا ہے۔
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار اور اشرف غنی کی سربراہی میں قومی حکومت کے قیام کا بھی کھلے دل سے خیر مقدم کیا ہے، تاکہ یہ ملک ترقی اور استحکام حاصل کرسکے۔