پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ایک طرف کھلاڑیوں کے درمیان اچھے تعلقات کا چرچا ہو رہا ہے تو دوسری جانب اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان سمیت چار کھلاڑیوں پر آن فیلڈ خراب رویے کی وجہ سے میچ ریفری نے میچ فیس کا10فی صدجرمانہ عائد کیاہے۔
ان کھلاڑیوں میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کرنے والے شاداب خان اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بالر فضل حق فاروقی کے ساتھ ساتھ ملتان سلطانز کےشان مسعود اور ٹم ڈیوڈ شامل ہیں۔
چاروں کھلاڑیوں پر الگ الگ واقعات میں ملوث ہونے کی وجہ سے میچ ریفری روشن ماہنامہ نے یہ جرمانہ عائد کیا۔ شاداب خان، شان مسعود اور ٹم ڈیوڈ پر جرمانہ میچ ریفری نے منگل کو کھیلے جانے والے میچ میں پی ایس ایل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر کیا۔
تینوں کھلاڑیوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان ہونےوالے میچ کے دوران امپائرز کے فیصلے پر احتجاج کیا تھا جس پر آن فیلڈ آفیشلز نے میچ ریفری سے رجوع کیا تھا جنہوں نے انہیں کوڈ آف کنڈکٹ کے لیول ون کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا۔
میچ کے آخری اوور کی چوتھی گیند کو جب امپائر نے وائیڈ بال قرار دیا تھا تو ٹیم کے کپتان شاداب خان باؤنڈری سے ان کے پاس فیصلے پر احتجاج کرنے آئے تھے۔ اس سے قبل اننگز کے 14ویں اوور کی پانچویں گیند پر شان مسعود نے بالر کی جانب سے پھینکی گئی شارٹ پچ گیند کو باؤنسر نہ قرار دینے پر بھی احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
آسٹریلیا کے جانب سے حال ہی میں انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے ٹم ڈیوڈ نے منگل کوپی ایس ایل 8 میں اپنا پہلا میچ کھیلا تھا اور ان کی بھی امپائرز سے یہی شکایت تھی کہ انہوں نے 18ویں اوور کی دوسری گیند کو شارٹ پچ اور وائیڈ ہونے کی وجہ سے جانے دیا تھا۔
شاداب خان اور شان مسعود نے تو اپنے اوپر لگنے والے جرمانے کو تسلیم کرلیا تھا لیکن ٹم ڈیوڈ نے امپائرز کی جانب سے لگائے جانے والے الزام کو مسترد کرتے ہوئے چیلنج کیا تھا جسے میچ ریفری نے برقرار رکھا۔
ان تینوں کھلاڑیوں کے برعکس افغانستان سے تعلق رکھنے والے فضل حق فاروقی کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا جب جمعرات کو ہونے والے اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے میچ کے دوران انہوں نے وکٹ حاصل کرنے کے بعد غصے کا اظہارکیا تھا۔
لاہور قلندرز کے ڈیوڈ ویزا کو 19ویں اوور میں آؤٹ کرکے انہوں نے جو کچھ کہا تھا اسے امپائرز اور میچ ریفری دونوں نے کوڈ اف کنڈکٹ کے خلاف سمجھتے ہوئے ان پر میچ فیس کا دس فی صد جرمانہ عائد کیا۔
فضل حق فاروقی نے اس الزام کو مانتے ہوئے میچ ریفری کا فیصلہ تسلیم کیا۔ لیکن یہ پہلا موقع نہیں جب ان کے رویے پر منتظمین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہو،گزشتہ سال دسمبر میں بھی انہیں خراب رویے کی وجہ سے آسٹریلیامیں ہونے والی بگ بیش لیگ سے باہر کردیا گیا تھا۔
کرکٹ آسٹریلیا نے سڈنی تھنڈرز کی نمائندگی کرنے والے فاسٹ بالر کا معاہدہ ختم کرتے ہوئے تفصیلات میں جائے بغیر ایک بیان جاری کیا تھا جس کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے کنڈکٹ کمشنر کی تحقیقات اور سماعت کے بعد سڈنی تھنڈرز نے افغان پیسر کا معاہدہ ختم کیا۔
گزشتہ سال نومبر میں فضل حق فاروقی کو انگلینڈ کے ڈیوڈ ولی کی جگہ سڈنی کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے پہلے دو میچوں میں پانچ کھلاڑیوں کوآؤٹ کرکے اپنا لوہا منوایا تھا ، لیکن بعد میں خراب رویے کی وجہ سے انہیں لیگ سے بے دخل کردیا گیا تھا۔
پی ایس ایل کے پلے آف مرحلے میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ باقی دو ٹیمیں کون سی ہوں گی، اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے لیکن ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل میچز کے لیے روانگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوجائے گا۔
ویسٹ انڈین کرکٹرز اکیل حسین، اور روومن پاول جو بالتریب ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کی نمائندگی کررہے ہیں آج اپنی اپنی ٹیموں کی پی ایس ایل 8 میں آخری بار نمائندگی کریں گے ۔کوئٹہ کے اوڈین اسمتھ بھی انہی کے ہمراہ ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں شرکت کے لیے آج روانہ ہوجائیں گے۔
یہی نہیں، جنوبی افریقی بلے باز ریزی وین ڈر ڈوسن اور ڈیوڈ ملر بھی کل کوئٹہ کے خلاف میچ کے بعد ملتان سلطانز کوچھوڑ کر وطن واپس چلے جائیں گے کیوں کہ یہ دونوں کھلاڑی 16 مارچ سے ون ڈے انٹرنیشنل اور 25 مارچ سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں میزبان ٹیم کا حصہ ہیں۔
کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے رسٹ اسپنر تبریز شمسی پہلے ہی جنوبی افریقہ واپس جاچکے ہیں، اگر ملتان نے آج یا کل کا میچ جیت کر پلے آف میں جگہ بنالی تو ویسٹ انڈیز کے جانسن چارلس ڈیوڈ ملر کے متبادل کے طور پر انہیں ویک اینڈ پر جوائن کرلیں گے۔