اقوام متحدہ میں پاکستان کے سبکدوش ہونے والے مستقبل مندوب، مسعود خان نے کہا ہے کہ امریکہ کی یقین دہانیوں کے باوجود جنرل اسمبلی بھارت کو سلامتی کونسل کی مستقل نشت دینے کے لئے تیار نہیں ہے، اور، بقول اُن کے، ’یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے‘۔
نیویارک میں کشمیری کمیونٹی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئے گئے الوداعئیہ کے موقع پر میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے، مسعود خان نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنے پہلے دورے میں بھی بھارت کو سلامتی کونسل کا رکن بنانے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اُنھوں نے کہا کہ’یہ امریکہ کا موقف ہے۔ لیکن، مسئلہ اتنا آسان نہیں‘۔
بقول اُن کے، ’یہ مسئلہ پیچیدہ ہے۔ جنرل اسمبلی اس کے لئے تیار نہیں ہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ جو بھی نئی سلامتی کونسل بنے وہ ایک نمائندہ سلامتی کونسل ہونی چاہئے، جس میں جنرل اسمبلی کے عام اراکین کو نمائندگی ملنی چاہئے۔ یہ نہیں ہونا چاہئے کہ جنگ عظیم کے بعد جو فیصلے ہوتے تھے ان کو طوالت دی جائے اور اسے دہرایا جائے‘۔
مسعود خان سات فروری کو اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد واپس وطن روانہ ہو رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جنرل اسمبلی کی اکثریت کسی ایسے فیصلے کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، جو منصفانہ نہ ہو اور اس میں اکثریت کو نمائندگی بھی نہ ملے۔
اُن کے الفاظ میں، ’اقوام متحدہ کے کئی اراکین سمجھتے ہیں ہیں کہ کوئی بھی فیصلے ایسے نہیں ہونے چاہئیں، جو ان کی نمائندگی نہ کرتے ہوں‘۔
ان سے پوچھا گیا کہ بعض حلقے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی نشت دلانے میں چین کی حمایت بھی حاصل ہے، جسے انھوں نے، ’غلط فہمی‘ قرار دیا۔
اُن کے بقول، ’میں اس بارے میں زیادہ تفیصل میں نہیں جانا چاہتا۔ لیکن، میں سمجھتا ہوں کہ اس سلسلے میں ان کو خوش فہمی ہے۔‘
مسعود خان کے مطابق، پاک امریکہ تعلقات میں ’اتار چڑھاو ضرور آئے، لیکن اِن دنوں صورتحال کافی بہتر ہے‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات ہیں۔ ہمارے امریکہ کے ساتھ بھی تعلقات ہیں۔ ان میں اتار چڑھاوٴ رہا ہے۔ لیکن، آج کل کا دور بہتر ہے۔ ہمارے تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں، نہ صرف سیاسی سطح پر بلکہ معاشی اور تجارتی سطح پر بھی۔ پاکستانی کمیونٹی کو بھی اس سلسلے میں اپنی کوشیشں تیز کر دینی چاہئے، تاکہ یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں‘۔
مسعود خان ایک تجربہ کار سفارتکار ہیں۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں اسلام آباد میں ایک اہم ذمہ داری سونپی جارہی ہے، جبکہ ان کی جگہ معروف صحافی اور سفارتکار ملیحہ لودھی اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔