یوم مزدور کے موقع پر دنیا بھر میں لاکھوں محنت کشوں نے جلوس اور جلسے منعقد کیے ہیں جس میں مزدوروں کے حقوق کی حفاظت، انہیں حاصل مراعات میں اضافے اور بہتر سہولیات کی فراہمی کے مطالبات کیے گئے ہیں۔
براعظم ایشیا میں یکم مئی کی مناسبت سے بڑے اجتماعات تھائی لینڈ، بنگلہ دیش اور انڈونیشیا کے دارالحکومتوں میں ہوئے جہاں مزدور انجمنوں کے زیر اہتمام ہونے والی ریلیوں میں لاکھوں محنت کشوں نے شرکت کی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں نکلنے والا جلوس براعظم ایشیا میں آج ہونے والے اجتماعات میں سب سے بڑا تھا۔
روس میں نو منتخب صدر ولادیمر پیوٹن نے لاکھوں افراد کے ہمراہ دارالحکومت ماسکو میں ہونے والی ایک ریلی میں شرکت کی۔ ریلی میں پیوٹن کے ہمراہ موجودہ صدر دمتری میدیویدف بھی شریک ہوئے۔
جلوس کے شرکا نے مزدور یونینوں کے حق میں نعروں کے کتبے اٹھا رکھے تھے۔
یورپ میں ہونے والے بیشتر مظاہروں کے شرکا کی تنقید کا ہدف مختلف یورپی حکومتوں کے وہ بچت اقدامات بنے رہے جو انہوں نے حالیہ کچھ عرصے میں قرضوں کے بحران کے باعث کیے ہیں۔
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہزاروں محنت کشوں نے ملک میں بے روزگاری کی بلند شرح اور حال ہی میں متعارف کرائی جانے والی اصلاحات کے خلاف مظاہرے کیے جن کے نتیجے میں مزدوروں کی ملازمت سے برخاستگی آسان بنادی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسپین میں بے روزگاری کی شرح 17 ملکی یورو زون میں سب سے زیادہ ہے۔
ادھر امریکہ میں 'وال اسٹریٹ پہ قبضہ کرلو' تحریک سے منسلک مظاہرین نے یومِ مزدور کی مناسبت سے نیویارک میں ایک بڑے پل اور وال اسٹریٹ پہ قائم چند بڑے دفاتر پر قبضہ کرکے وہاں کام بند کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔