رسائی کے لنکس

میمو اسکینڈل: منصور اعجاز کی ویڈیو لنک کے ذریعے گواہی


میمو اسکینڈل: منصور اعجاز کی ویڈیو لنک کے ذریعے گواہی
میمو اسکینڈل: منصور اعجاز کی ویڈیو لنک کے ذریعے گواہی

امریکی قیادت کو بھیجے گئے متنازع ’’میمو‘‘ یا مراسلے کے اہم گواہ امریکی شہری منصور اعجاز کا بدھ کو لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کیا گیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائض عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی عدالتی کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے وکیل زاہد بخاری کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے کسی بھی گواہ سے موثر جرح کرنا ممکن نہیں ہے۔

کمیشن کی کارروائی کے آغاز سے قبل زاہد بخاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ برطانیہ کا ویزا بر وقت نہ ملنے کی وجہ سے وہ لندن نہیں جا سکے۔

اُنھوں نے کہا کہ گواہ سے جرح کرنے کے لیے وکیل کا اس کے سامنے موجود ہونا ضروری ہے۔ ’’کبھی گواہ سے درشت لہجے میں بات کرنی پڑتی ہے، کبھی محبت سے کرنی پڑتی ہے … یہ پروفیشن کی ٹیکنیکس ہیں تو یہ ساری اسی وقت ممکن ہیں جب میں ان کے سامنے بیٹھوں گا۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ وہ کمیشن کو بتائیں گے کہ ’’جناب میرا قانونی حق ہے جرح کرنے کا، جس طرح دوسروں کو فیسلیٹیٹ (سہولت) دی گئی اس طرح مجھے بھی دیا جائے۔‘‘

سلامتی کے خدشات کے باعث منصور اعجاز نے پاکستان آ کر اپنا بیان ریکارڈ کروانے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد عدالتی کمیشن نے لندن سے ان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرانے کا حکم دیا تھا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عدالتی کارروائی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی گواہ کا ’ویڈیو لنک‘ کے ذریعے بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

پاکستانی صدر سے منسوب اس مکتوب میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ دو مئی کو اُسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کے لیے ایبٹ آباد میں کی گئی یکطرفہ امریکی فوجی کارروائی پر پاکستان کی فوج غضبناک ہو چکی ہے اور بغاوت کے ذریعے سیاسی حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس ممکنہ بغاوت کو روکنے کے لیے فوجی قیادت کی برطرفی کے سلسلے میں امریکہ سے مدد مانگی گئی تھی۔

منصور اعجاز کا الزام ہے انھوں نے سابق سفیر حسین حقانی کی طرف سے بھیجے گئے ممیو کو امریکی حکام تک پہنچایا تھا۔

لیکن حسین حقانی سپریم کورٹ اور تحقیقاتی کمیشن کے سامنے اپنے بیانات حلفی میں کہہ چکے ہیں کہ ان کا اس مراسلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG