رسائی کے لنکس

حزب اللہ کے متوقع سربراہ بھی شاید مارے گئے ہیں: اسرائیل کا دعویٰ

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں اسرائیلی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا اس وقت کوئی سربراہ نہیں ہے۔ حسن نصراللہ مارے جا چکے ہیں جب کہ اُن کے متبادل کے بارے میں بھی امکان یہی ہے کہ اُنہیں بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

11:17 8.10.2024

غزہ جنگ نے بھارت اور پاکستان کو کیسے متاثر کیا؟

غزہ میں ایک سال قبل شروع ہونے والی جنگ کے شعلے جہاں مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک کو لپیٹ میں لے رہے ہیں وہیں جنوبی ایشیا کی دو طاقتیں بھارت اور پاکستان بھی اس کے اثرات سے کئی حوالوں سے متاثر ہوئے ہیں۔

بھارت اور پاکستان ان ممالک میں سے شامل ہیں جو اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازعے میں فلسطینیوں کے حقوق کے شروع ہی سے علم بردار رہے ہیں اور دونوں نے اس معاملے پر حمایت کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ سمجھا ہے۔

مبصرین کے مطابق عسکری تنظیم حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیل کی کارروائیوں سے پیدا ہونے والی انسانی بحران اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے پیش نظر نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں کی اعلیٰ قیادت نے کوئی سخت سفارتی حکمتِ عملی نہیں اپنائی۔

سیاسی امور کے ماہر بھارتی نژاد امریکی پروفیسر ڈاکٹر مقتدر خان کے مطابق بھارت روایت سے ہٹ کر اس جنگ پر اپنی پالیسی میں تبدیلی لایا ہے جو اس کے لیے ملے جلے نتائج لائی ہے۔

امریکہ کی یونیورسٹی آف ڈیلاویئر سے منسلک پروفیسر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بھارت دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل ہے جن کے اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں سے قریبی اور باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات رہے ہیں کیوں کہ زیادہ تر دنیا اس معاملے پر کسی ایک فریق کے حق میں موقف رکھتی ہے۔

مزید جانیے

11:13 8.10.2024

‘فلسطینیوں کے حقوق کی بات ہو تو امریکی یونیورسٹیاں حق آزادی کو دباتی ہیں’

امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں رواں برس اپریل کے بعد غزہ جنگ بندی اور اسرائیل سے سرمایہ ہٹانے کے مطالبات کے لیے مظاہرے کیے گئے تھے۔

اس احتجاج کے دوران کئی یونیورسٹیوں میں طلبہ اور پولیس کے درمیان افراتفری کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ پولیس کی جانب سے 3100 کے قریب طلبہ کو گرفتار کیا گیا جن میں ملکی اور غیرملکی طلبہ دونوں شامل تھے۔

اس میں امیگرنٹ ویزا ’ایف ون‘ پر آنے والے کچھ طلبہ کو ڈی پورٹ ہو جانے کا مسئلہ بھی درپیش ہو سکتا ہے۔

اس ویزے پر امریکہ آئے ہوئے چند طلبہ نے وائس آف امریکہ سے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں پہلی آئینی ترمیم کے تحت آزادی اظہار کا حق محسوس نہیں ہوا، خصوصاً فلسطینیوں کے حق کے لیے بات کرنے کے معاملے میں۔

امریکہ کی پہلی آئینی ترمیم اظہار کی آزادی کے حق کی ضمانت دیتی ہے۔ لیکن ان طلبہ کے مطابق جب بات فلسطین اور فلسطینیوں کے حقوق کی آتی ہے تو انہیں لگتا ہے کہ یہاں کی یونیورسٹیاں حق آزادی کو دباتی ہیں۔

امریکہ میں ایف ون ویزا فل ٹائم تارکین وطن طلبہ کو دیا جاتا ہے اور یہ یونیورسٹی داخلے سے مشروط ہوتا ہے۔ کسی بھی قسم کی معطلی کی صورت میں متعلقہ طالب علم کو ملک سے ڈی پورٹیشن کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مزید جانیے

11:08 8.10.2024

غزہ جنگ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے لیے یہ سال کیسا رہا؟

غزہ جنگ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے لیے یہ سال کیسا رہا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:56 0:00

11:07 8.10.2024

’مسئلۂ فلسطین سینٹر اسٹیج پر تو آیا مگر اسرائیل کو مات دینا حزب اللہ کے بس میں نہیں‘

'فلسطین کا مسئلہ سینٹر اسٹیج پر تو آیا مگر اسرائیل کو مات دینا، حزب اللہ کے بس میں نہیں'
please wait

No media source currently available

0:00 0:08:00 0:00

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG