لبنان میں جنگ بندی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں: حزب اللہ
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ وہ لبنان میں جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
حزب اللہ کے 'المنار' ٹی وی پر نامعلوم مقام سے نشر ہونے والے ایک بیان میں حزب اللہ کے نائب سربراہ نے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی جانب سے جنگ روکنے کی کوششوں کا حوالہ بھی دیا۔
نعیم قاسم نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ اب بھی منظم ہے اور اس نے 'دردناک دھچکوں' پر قابو پا لیا ہے۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ کا کہنا تھا کہ "ہم اُن (اسرائیل) پر حملے کر رہے ہیں اور انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ہم مزید وقت کے لیے بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ اسرائیل کے کئی شہر ہمارے میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہماری صلاحیتیں برقرار ہیں۔"
واضح رہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ تنازع کا سفارتی حل نکلنا چاہیے۔
حزب اللہ کا مؤقف رہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے پہلے حزب اللہ بھی جنگ بندی کے لیے تیار نہیں ہو گی۔ تاہم منگل کو اپنے خطاب میں حزب اللہ کے نائب سربراہ نے غزہ میں جنگ بندی کا ذکر نہیں کیا۔
امریکہ نے ایک سال میں اسرائیل کی فوجی امداد پر17 ارب 90 کروڑ ڈالر خرچ کیے: رپورٹ
امریکہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل کی فوجی امداد پر لگ بھگ 17 ارب 90 کروڑ ڈالر خرچ کر چکا ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق امریکہ کی براؤن یونیورسٹی کے ’کوسٹ آف وار‘ پروجیکٹ کے تحت اسرائیل پر حماس کے حملے کو ایک برس مکمل ہونے پر رپورٹ شائع کی ہے جس میں امریکہ کے اس ایک سال کے دوران اسرائیل پر فوجی اخراجات کی تفصیلات دی گئی ہیں۔
براؤن یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے حملے کے بعد خطے میں امریکہ نے اپنی فوج کی سرگرمیاں بڑھانے پر لگ بھگ چار ارب 86 کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔
امریکہ کے فوج پر ہونے والے اخراجات اسرائیلی فورسز پر خرچ کی گئی رقم سے الگ ہیں۔ ان میں یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف بحری مہم کے اخراجات بھی شامل ہیں۔
حوثی باغی گزشتہ ایک برس سے بحیرۂ احمر میں ان جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں جن کا اسرائیل سے کسی بھی قسم کا تعلق ہو۔ امریکہ نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حوثی باغیوں کے حملے روکنے کے لیے متعدد کارروائیاں کی ہیں۔
ایک سال میں اسرائیل نے کیا اہداف حاصل کیے؟
اسرائیل کی فوج نے غزہ میں جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایک سال کے دوران اسرائیل نے 40 ہزار اہداف پر بمباری کی، 4700 سرنگوں کو تباہ کیا اور ایسے ایک ہزار ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے راکٹ لانچ کیے جاتے تھے۔
سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائیوں سے اس جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
حماس کے حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ فلسطینی عسکری گروہ نے 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے لیے ایران سے اسلحہ منتقل کرنے والے سینئر کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ بیروت میں پیر کو کی گئی فضائی کارروائی میں حزب اللہ کمانڈر سہیل حسینی مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے یہ حملہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو 10 روز قبل ہلاک کرنے کے بعد کیا ہے۔
اسرائیل مسلسل دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ لبنان کی سرحد سے اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے عناصر کا خاتمہ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ کی جانب سے کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔