ماؤنواز نکسلیوں نے اُڑیسا میں ملکانگِری کے ضلع کلیکٹر آر وِی کرشنا کو اغوا کرلیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس نے جِن قبائلیوں کو ماؤنواز انتہا پسند قرار دے کر گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا ہے اُن کو رہا کیا جائے،نیم مسلح دستوں کو واپس بلایا جائے اور نکسلیوں کے خلاف جاری آپریشن فوراً بند کیا جائے۔اُنھوں نے اِس کے لیے حکومت کو 48گھنٹے کا وقت دیا ہے۔
آر وِٕی کرشنا کو بدھ کے روز اُس وقت اغوا کیا گیا جب وہ ملکانگِری کے قبائلی اکثریتی علاقے گوما بلاک میں ایک عوامی تقریب میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔
سکریٹری داخلہ جے کے پلئی نے نئی دہلی میں اِس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اِس سلسلے میں ریاستی حکومت کو ہرمملکن مدد فراہم کی جائے گی۔
جے کے پلئی نے کہا کہ حکومت حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ریاستی حکومت کو جتنی مدد کی ضرورت ہوگی مرکز فراہم کرے گا۔تیس سالہ آر وِی کرشنا کے ساتھ دو انجنیئروں کو بھی اغوا کیا گیا تھا جِن میں سے ایک کو رہا کردیا گیا ہے۔
اُڑیسا کے چیف سکریٹری نے بتایا ہے کہ اُنھیں کلیکٹر کے ہاتھ کا لکھا ہوا ایک خط ملا ہے جِس پر غور کیا جارہا ہے۔ دریں اثنا، ریاستی پولیس نے نکسلیوں کے خلاف اپنا آپریشن روک دیا ہے اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں کی مدد سے اغوا کاروں سے بات چیت کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب نکسلیوں نے آئی اے ایس افسر کا اغوا کیا ہے۔