رسائی کے لنکس

پناہ گزینوں کا مسئلہ، سرحدی ایجنسی کی مدد کی جائے: یونان


اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزیں کے اندازوں کے مطابق، اس سال ایک لاکھ 7 ہزار پناہ گزیں یونان پہنچیں گے، جو تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا ہے

یورپی یونین نے رکن ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ سرحدوں کی نگرانی پر مامور ایجنسی، ’فرونٹکس‘ کی مدد کے اپنے وعدوں کو پورا کریں، تاکہ مختلف ممالک خصوصی طور پر یونان نقل مکانی کرنے والوں کی یلغار کا سامنا کیا جاسکے۔

یورپی قائدین نے اس سال کے اوائل میں ’فرونٹکس ایجنسی‘ کے بجٹ کو بڑھا کر تین گنا کرنے اور اضافی وسائل فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاکہ غربت اور مسلح تنازعات سے فرار ہوکر مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیاء سے آنے والے ہزاروں لوگوں کا سامنا کیا جاسکے۔

’فرنٹکس ایجنسی‘ نے جمعہ کو بتایا کہ صرف جولائی کے دوران 49550 افراد یونان کے راستے فرار ہوکر یورپ پہنچے جو گزشتہ پورے سال کے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ تھا۔

’فرونٹکس‘ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، گل ایراس فرننڈیز کہتے ہیں کہاضافی فنڈ کے باوجود، فرونٹکس شائد ان ممالک کی مدد نہ کرسکے جنھیں مدد کی ضرورت ہے، جب تک کہ انھیں ضروری آلات میسر نہ آجائیں۔ میں یورپی ممالک پر زور دوں گا کہ وہ اس کارروائی کے ضمن میں فرونٹکس کو درکار مزید وسائل کی فراہمی کا وعدہ کریں‘۔

یونان میں جمعہ کو متعلقہ وزراء کے ایک اجلاس میں یونانی وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی بحالی کی جدوجہد میں مصروف ان کا ملک یورپی یونین کی مدد کے بغیر نقل مکانی کے اس سیلاب کو نہیں روک سکتا۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے تخمینہ لگایا ہے کہ اس سال ایک لاکھ 7 ہزار پناہ گزین یونان پہنچیں گے جو کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دوگنا تعداد ہے۔

جمعرات کی صبح اطالوی کوسٹ گارڈ نے 381 افراد کو بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچایا جو غالباً لیبیائی باشندے تھے، جن میں 300 مرد، 55 خواتین اور 26 بچے شامل تھے، جنھیں جمعے کو سسلی کے شہر بوزلو پہنچا دیا گیا۔

بین الاقوامی ادارہ ہجرت ( آئی او ایم)نےجمعہ کو اپنے ویب سائیٹ پر اعلان کیا ہے کہ اس سال ایک لاکھ 92 ہزار سے زائد مہاجرین سمندر کے راستے یورپ پہنچے، جبکہ 2 ہزار مہاجرین میڈیٹرین سمندر کو پار کرتے ہوئے اپنی جان گنوا بیٹھے۔

اسی دوران ایسوسی ایٹڈ پریس نے جمعہ کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جرمن حکومت نے ایک ویڈیو میں جنوبی ایشیاء سے آنے والے مہاجر اور مسافروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ انھیں سیاسی پناہ ملنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ایجنسی نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ جرمن حکام 4 منٹ کی یہ ویڈیو جمعہ کو جاری کردیں۔

XS
SM
MD
LG