مغربی لیبیا میں ایک شپنگ کنٹینر سے 13 افریقی تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں۔
لیبیا میں بین الااقوامی امدادی ادارے ریڈ کراس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے تارکین و طن کو ایک ساحلی شہر منتقل کرنے کے لیے کنٹینر میں بند کر دیا گیا تھا۔ مرنے والوں میں ایک 13سالہ لڑکی اور 14 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔
کنٹینر میں موجود دیگر 56 افراد کو بچا لیا گیا ہے جن میں سے بعض شدید متاثر ہیں، امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق افریقی ملک مالی سے تھا۔
لیبیا ان تارکین وطن کے لیے ایک مرکزی گزر گاہ بن گیا ہے جو بحیرہ روم کو پار کر کے یورپ میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ گزشتہ سال اس راستے سے ریکارڈ تعداد میں ایک لاکھ 81 ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے تھے۔
بدھ کو اٹلی کے ساحلی محافظوں اور بین الاقوامی امدادی گروپوں نے لیبیا کے ساحل کے قریب سے تقریباً 750 افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا ان افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق افریقہ کے زیرِیں صحارا کے علاقے سے تھا۔
افریقہ اور مشرقی وسطیٰ کے ملکوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن لیبیا کے راستے بحیرہ روم کو پار کر کے اٹلی اور دیگر یورپی ملکوں میں پہنچنے کی کوشش میں انسانی اسمگلروں کو رقم ادا کرتے ہیں۔