|
صدر ٹرمپ نے جمعے کو قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے دورے پر پہلے نارتھ کیرولائنا پہچنے اور پھر لاس اینجلس جانے والے ہیں۔ نارتھ کیرولائنا کے شہر ایش ویل میں انہوں نے متاثرہ آبادیوں کے لیے ہر ممکن وفاقی مدد کا وعدہ کیا۔
پیر کے روز اپنی دوسری صدارتی مدت کا حلف اٹھانے کے بعد آفت زدہ علاقوں کا یہ ان کا پہلا دورہ تھا جہاں لوگوں کی زندگیاں سمندری طوفان، جنگل کی آگ اور دیگر قدرتی آفات سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
نارتھ کیرولائنا کے شہر ایش ویل پہنچنے کے بعد ٹرمپ نے اس علاقے میں ستمبر میں آنے والے سمندری طوفان ہیلین کی تباہ کاریوں سے نمٹںے کے لیے وفاقی ادارے فیڈرل ایمرجینسی منیجمنٹ ایجنسی(FEMA) کی کارکردگی پر سخت تنقید کی۔
متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں پر بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے متاثرین کی مدد کی فراہمی میں تیزی لانے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو ترجیح دیں گے کہ قدرتی آفات سے نمنٹے کے لیے وفاقی ایمرجینسی منیجمنٹ ایجنسی فیما(FEMA) پر انحصار کرنے کی بجائے ریاستوں کو فنڈز دیے جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے۔
صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ہم فیما کو ختم کرنے کی سفارش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے نارتھ کیرولائنا کے مغربی حصے میں سمندری طوفان کی تباہ کاریوں سے بحالی میں مدد کے لیے کافی کام نہیں کیا۔
نارتھ کیرولائنا کے بعد ٹرمپ آگ کی لپیٹ میں آنے والے شہر لاس اینجلس کے دورے پر جانے والے ہیں جہاں اب بھی کئی علاقوں میں آگ بھڑک رہی ہے اور 16000 سے زیادہ مکان اور عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق 7 جنوری کو شروع ہونے والی جنگل کی آگ سے اب تک کم ازکم 28 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی علاقوں میں ابھی تک آگ بھڑک رہی ہے ۔ تیز اور خشک ہواؤں کے باعث آگ کے دیگر علاقوں تک پھیلنے کے خطرات بدستور موجود ہیں۔
(اس خبرکی معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)
فورم