رسائی کے لنکس

عمران فاروق قتل کیس میں منی لانڈرنگ کی بھی تحقیقات


فائل
فائل

اب اِس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ یہ پیسے کہاں اور کیسے اِن گھروں تک پہنچائے گئے: ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ

اسکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق ڈپٹی کنوینر، ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں 18 جون کو ایجویر کے دو گھروں پر چھاپوں کے دوران بڑی تعداد میں کیش برآمد ہونے کے بعد، منی لانڈرنگ کی چھان بین شروع کرنے کی تصدیق کی ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان نے کہا کہ 18جون کو اہل کاروں نے ایجویر لندن کے دو گھروں کی تلاشی لی اور وہاں سے بڑی تعداد میں کیش برآمد کی۔

ترجمان کے بقول، ’اب اِس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ یہ پیسے کہاں اور کیسے اِن گھروں تک پہنچائے گئے‘۔


اِس سوال کے جواب میں کہ کیا یہ تحقیقات منی لانڈرنگ کے قوانین کے تحت کی جارہی ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان نے کہا کہ، ’ہاں۔ یہ درست ہے۔ فی الحال، یہ پیسے جرائم کے قوانین کے تحت ہمارے قبضے میں ہیں‘۔

کیا منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس سے کوئی تعلق ہے۔ اس سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کی چھان بین شروع کرنا ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کمان کی جانب سے مارے گئے چھاپوں کا نتیجہ ہے۔

ڈاکٹر عمران فاروق کو ستمبر 2009ء میں ایجویر لندن میں نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا تھا۔ لیکن، اسکاٹ لینڈ یارڈ اب تک ان کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، گذشتہ ہفتے 52سالہ افتخار حسین کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے عمران فاروق قتل کیس سازش کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

لیکن، 36گھنٹے تحقیقات کے بعد اُنھیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

رپورٹوں کے مطابق، اسکاٹ لینڈ یارڈ نے افتخار حسین کی برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

’وائس آف إمریکہ‘ کی طرف سے رابطہ کرنے پر ایم کیو ایم انٹرنیشنل سکریٹریٹ نے منی لانڈرنگ کی چھان بین یا ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
XS
SM
MD
LG