رسائی کے لنکس

یہ مون سون کی عام بارش نہیں تھی: سرکاری ذرائع


یہ مون سون کی عام بارش نہیں تھی: سرکاری ذرائع
یہ مون سون کی عام بارش نہیں تھی: سرکاری ذرائع

’اگر یہ ہر سال کی طرح مون سون کی عام بارش ہوتی تو نقصان نہ ہوتا، لیکن یہ شدیدطوفانی بارش کا معاملہ تھا‘

حکومتِ سندھ کے آبپاشی کے مشیر، ادریس راجپوت کا کہنا ہے کہ جنوبی سندھ میں آنے والا سیلاب 200سے300ملی میٹر بارش کے باعث واقع ہوا، اور یہ کہ یہ مون سون کی عام بارش نہیں تھی۔

بدھ کو جب اُن سے برطانوی امدادی ادارے آکسفیم کے ترجمان کی طرف سے منگل کو دیے گئے بیان کے بارے میں پوچھا گیا ، تو اُنھوں نے ’ وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ اگر یہ ہر سال کی طرح مون سون کی عام بارش ہوتی تو نقصان نہ ہوتا، لیکن یہ شدیدطوفانی بارش کا معاملہ تھا۔

اُن کے الفاظ میں ’ایسا نہیں ہے کہ کوئی دریا کا حفاظتی بند ٹوٹا ہو، جس طرح پچھلے سال کا معاملہ تھا جب دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ ریکارڈ سطح پر تھا۔ وہ دریائی سیلاب تھا، لیکن اِس مرتبہ شدید بارش کے باعث انڈس ڈیلٹا کے اِس لوئر پارٹ میں جہاں زمین زیادہ سلوپ میں نہیں ہے، پانی اکٹھا ہوگیا۔ پانی بہہ کر نکل نہیں سکتا تھا‘۔

آکسفیم کے ترجمان نے الزام لگایا تھا کہ پہلی ہی مون سون بارش نے حکومت کے اُن دعوؤں کی قلعی کھول دی کہ سندھ میں بند محفوظ ہیں اور سیلاب کو روکنے میں کامیاب رہیں گے۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG