پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ایک آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 150 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ اتوار کی صبح ضلع بہاولپور میں احمد پور شرقیہ کے قریب پکی پل کے علاقے میں پیش آیا جہاں کراچی سے لاہور جانے والا آئل ٹینکر اچانک الٹ گیا۔
ریسکیو 1122 کے عہدیداروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ آئل ٹینکر الٹ جانے سے اس میں سے تیل بہنے لگا جسے جمع کرنے کے لیے قریبی آبادی کے لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچ گئے اور اسی اثنا میں ٹینکر میں زوردار دھماکا ہوا اور شدید آگ بھڑک اٹھی۔
آگ کی زد میں متعدد گاڑیاں اور درجنوں موٹر سائیکل بھی آ گئے جب کہ ملک کی ایک اہم قومی شاہراہ (نیشنل ہائی وے) پر جائے وقوع کے قریب ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی جسے موٹروے پولیس نے کچھ دیر کے بعد متبادل راستوں سے بحال کیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور یہاں سے لاشوں اور زخمیوں کو بہاولپور اور احمد پور شرقیہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا۔
پنجاب ریسکیو سروسز کے ترجمان جام صادق نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حادثے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر دیگر علاقوں سے بھی امدادی گاڑیوں کو یہاں پہنچنے کا کہا گیا۔
ان کے بقول ادارے کی 26 ایمبولینسز اور دو آگ بجھانے والی گاڑیوں کے علاوہ دیگر نجی امدادی اداروں کی بھی درجنوں گاڑیوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ 145 افراد جھلس کر زخمی ہوئے ہیں۔
شدید زخمیوں کو ملتان اور لاہور کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے حکام ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے سیکرٹری نجم شاہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں آگ سے متاثر ہونے والوں کو طبی سہولت فراہم کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں اور ان کے بقول ملتان کے نشتر اسپتال میں برن یونٹ میں صرف چار بستر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملتان اور بہاولپور کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کہتے ہیں کہ صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی شدید زخمیوں کو ملتان اور لاہور کے اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
اس واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔
زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے پاکستانی فوج نے بھی اپنا ہیلی کاپٹر امدادی کارروائیوں کے لیے فراہم کر دیا تھا۔