شمال مشرقی نائیجیریا میں ایک مسجد میں خود کش حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ حملہ جمعہ کو علی الصبح میدوگری شہر کی ایک مسجد میں اس وقت ہوا جب لوگ یہاں نماز فجر کے لیے جمع تھے۔
اس حملے کا الزام شدت پسند تنظیم بوکو حرام پر لگایا گیا ہے جس نے عیسائیوں اور ان مسلمانوں کو بلا تفریق ہلاک کیا ہے جو اسلام کی بنیاد پرست تشریح کو نہیں مانتے۔ بوکو حرام کا آغاز میدوگری شہر سے ہوا تھا۔
نائیجیریا کے اس شدت پسند گروپ نے داعش سے وفاداری کا اعلان کر رکھا ہے اور یہ مغربی افریقہ میں ایک خلافت قائم کرنا چاہتا ہے جو نائیجیریا، چاڈ، کیمرون اورنائیجر کے علاقوں پر مشتمل ہو گی جن کی سرحدیں آپس میں ملتی ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ان چاروں ممالک میں کئی خود کش حملے ہو چکے ہیں جن میں سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ چھ سال سے جاری بغاوت میں کم از کم 20 ہزار افراد ہلاک اور لگ بھگ 23 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
نائیجیریا اور اس کے ہمسایہ ممالک کی افواج پر مشتمل ایک کثیرالقومی فوج کی طرف سے جوابی کارروائی بغیر وجہ بتائے کئی ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔
نائیجیریا کے پولیس چیف نے اس ہفتے انتباہ کیا تھا کہ بوکو حرام آئی پیڈ، لیپ ٹاپ اور موبائل فون میں بم نصب کر کے انہیں مختلف جگہ چھوڑ رہی ہے تاکہ لوگ انہیں اٹھا کر بموں کا شکار ہو جائیں۔