خیراتی طبی ادارے، ’ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز‘ نے شام کے صوبہٴ حمص میں نشانہ بننے والے باغیوں کے زیر تسلط علاقے میں واقع ایک اسپتال پر باربار کیے جانے والے ’بیرل بم‘ حملوں کی مذمت کی ہے۔
تنظیم نے، جسے ’ایم ایس ایف‘ کے فرانسیسی مخفف سے جانا جاتا ہے، کہا ہے کہ اس بمباری میں سات افراد ہلاک جب کہ 47 زخمی ہوچکے ہیں۔
اُس کا کہنا ہے کہ اِن میں سے نصف تعداد خواتین اور 15 برس سے کم نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
’ایم ایس ایف‘ نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز اس اسپتال پر دو بار حملہ کیا گیا۔ گروپ نے کہا ہے کہ پہلے ایک ہیلی کاپٹر سے بیرل بم برسائے گئے، جو حمص کے قریب کے گنجان آبادی علاقے پر گرے، جس میں ایک شخص اور ایک نوجوان لڑکی ہلاک ہوئی، جب کہ 16 افراد زخمی ہوئے۔
’ایم ایس ایف‘ نے بتایا ہے کہ جب مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا، تو تین مزید بیرل بم قریبی علاقے پر گرے، جن کے باعث ایک شخص ہلاک جب کہ 31 مریض اور طبی عملہ زخمی ہوا۔
تنظیم کے ڈائریکٹر آپریشنز، برائس ڈی لا ونگے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس بمباری سے گمان ہوتا ہے کہ یہ ایک سوچا سمجھا عمل ہے۔۔ کہ دو بار ایک ہی مقام کو ہدف بنایا گیا جس کا نشانہ طبی عملہ یا قریبی اسپتال بنا جہاں مریضوں کی صحت کی دیکھ بھال کا کام انجام دیا جاتا ہے‘۔
اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ تباہی ایک سوچے سمجھتے طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، جس کا اندازہ نہیں ہوسکتا‘۔
ایم ایس ایف نے کہا ہے کہ اس اسپتال کی مرمت یا اُسے کسی دوسرے مقام کی جانب منتقل کرنے کے لیے درکار مدد فراہم کی جائے گی، جب کہ تنظیم اسپتال کو طبی رسد روانہ کرے گی، تاکہ اسپتال کی ٹیم اپنا کام جاری رکھ سکے۔