پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم کو چیف سیلکٹر اور سلیم یوسف کو کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تسلسل اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے یہ دونوں تعیناتیاں 2023 میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ تک کی گئی ہیں۔
جمعرات کو آن لائن انٹرویوز کے بعد چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی طرف سے ان تعیناتیوں کی منظوری دی گئی۔
خیال رہے کہ مصباح الحق نے رواں سال اکتوبر میں چیف سلیکٹر کو عہدہ چھوڑ دیا تھا جب کہ وہ بطور ہیڈ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ منسلک ہیں۔
محمد وسیم کی پہلی ذمہ داری آئندہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کا چناؤ ہوگا۔
43 سالہ محمد وسیم اس وقت ناردرن کرکٹ ایسوسی ایشن کے کوچ ہیں۔
سابق وکٹ کیپر سلیم یوسف کی کرکٹ بورڈ کے ساتھ آخری ذمہ داری نیشنل سلیکشن کمیٹی کی 2013 سے 2015 کے درمیان بطور رکن تھی۔
کرکٹ کمیٹی میں علی نقوی، عمر گل، عروج ممتاز اور وسیم اکرم بھی بطور رکن شامل ہیں۔
کرکٹ کمیٹی کی بنیادی ذمہ داریاں چیئرمین کرکٹ بورڈ کو کرکٹ سے متعلق معاملات، قومی ٹیم کی کارکردگی، مینجمنٹ، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سینٹرز اور کرکٹ کی صورتِ حال سے آگاہ رکھنا ہے۔
اس موقع پر پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا تھا کہ محمد وسیم اور سلیم یوسف جانتے ہیں کہ آج کی جدید کرکٹ کے کیا تقاضے ہیں۔
وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ محمد وسیم نئے پلیئرز کی نشوونما کرنے اور انہیں بہترین مواقع فراہم کرنے سے متعلق بھی بورڈ کی رہنمائی کریں گے۔
سلیم یوسف کی تعیناتی سے متعلق وسیم خان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ذہین، بہادر اور جارحانہ کرکٹر تھے۔ جو ایک عرصہ تک پاکستان کے لیے کھیلتے رہے۔
محمد وسیم پاکستان کے لیے 18 ٹیسٹ اور 25 ایک روزہ میچز 1996 سے 2000 کے درمیان کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کریئر کے دوران 783 رنز بنائے۔ جن میں ان کے پہلے ٹیسٹ میں سینچری بھی شامل ہے جب کہ انہوں نے ایک روزہ میچوں میں 543 رنز بنائے۔
سلیم یوسف کا کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر ہونے پر کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔
سلیم یوسف پاکستان کے لیے 32 ٹیسٹ اور 86 ایک روزہ میچز کھیل چکے ہیں۔