پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے 35 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے لیکن اسکواڈ میں کئی سینئرز کھلاڑیوں کے نام شامل نہیں جب کہ چار جونیئرز کو موقع دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں دسمبر اور جنوری میں نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔
گرین شرٹس رواں ماہ کے آخر میں دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہو گی جس کے لیے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بدھ کو کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔
پینتیس رکنی اسکواڈ میں جہاں تجریہ کار کھلاڑی شامل ہیں وہیں کئی ایسے کھلاڑی بھی موجود ہیں جو پہلی مرتبہ اسکواڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔
فاسٹ بالر محمد عامر، تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک اور مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق اسکواڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کے منجھے ہوئے بلے باز اسد شفیق کو حیران کن طور پر دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا ہے۔ اسد نے 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنا ڈیبیو میچ کھیلا تھا جس کے بعد سے اب تک انہوں نے صرف ایک ٹیسٹ نہیں کھیلا۔
اسد شفیق کو مسلسل 72 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہے۔ ماضی میں یہ اعزاز جاوید میاں داد کے پاس تھا جنہوں نے مسلسل 53 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔
اسی طرح فاسٹ بالر محمد عامر اور شعیب ملک کو ڈراپ کیے جانے پر چیف سلیکٹر کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ میں میچز ٹی ٹوئنٹی کی رینکنگ اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے پوائنٹس حاصل کرنے کی غرض سے ضروری ہیں اس لیے کھلاڑیوں کی حالیہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اُن کا انتخاب کیا گیا ہے۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ انہوں نے دستیاب بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے جب کہ انہوں نے پہلی مرتبہ اسکواڈ میں جگہ بنانے والے عماد بٹ، دانش عزیز، عمران بٹ اور روحیل نذیر کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ان کھلاڑیوں کی کارکردگی اور صلاحیتوں نے سلیکٹرز کو اسکواڈ میں شامل کرنے پر مجبور کیا ہے۔
پاکستانی اسکواڈ میں سابق کپتان سرفراز احمد کو بھی شامل کیا گیا ہے تاہم وکٹ کیپنگ کے لیے پاکستان کے پاس محمد رضوان بھی ہیں جنہیں ٹیسٹ سیریز کے لیے نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شاداب خان بابر اعظم کے نائب ہوں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 2016 میں نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی تھی جس میں میزبان ٹیم نے سیریز 0-2 سے اپنے نام کی تھی۔
چار سال بعد ایک مرتبہ پھر گرین شرٹس نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلے گی جس کا پہلا میچ 26 دسمبر کو ماؤنٹ مانگنوئی اور دوسرا ٹیسٹ تین جنوری کو کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کو ہی بابر اعظم کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ میں ٹیم کی قیادت کی ذمہ داریاں سونپی ہیں۔
اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ میں ٹیم کی قیادت اظہر علی کے پاس تھی جو بطور مڈل آرڈر بلے باز ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔
دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستان کا 35 رکنی اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
کپتان بابر اعظم، عابد علی، عبداللہ شفیق، فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، محمد حفیظ، اظہر علی، ذیشان ملک، حسین طلعت، حارث سہیل، افتخار احمد، حیدر علی، محمد رضوان، سرفراز احمد، عماد وسیم، فہیم اشرف، فواد عالم، وہاب ریاض، حارث رؤف، محمد حسنین، محمد موسیٰ، سہیل خان، محمد عباس، شاداب خان، یاسر شاہ، شاہین شاہ آفریدی، عثمان قادر، خوش دل شاہ، ظفر گوہر، عمران بٹ، عماد بٹ، عثمان قادر، روحیل نذیر اور دانش عزیز۔