بڑھتی ہوئے مہنگائی کے باعث جہاں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے وہیں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
مہنگائی کے باعث محرم کی نذر نیاز کےلئے مختلف پکوان سینٹروں کو ملنے والے آرڈرز اور اشیا کی فروخت میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ محرم الحرام کے پہلے ہی دن سے پکوان سینٹروں اور کیٹرنگ سروسز کو آرڈرز ملنا شروع ہوجاتےتھے مگر اب صورتحال اس کے برعکس ہے۔
محرم الحرام کی نذر نیاز کے لئے مختلف انواع و اقسام کے کھانوں کی تیاری کے لئے آرڈرز پر خصوصی ڈسکاوٴنٹ بھی دیا جارہا ہے، مگر اس ڈسکاونٹ کے باوجود آرڈرز میں کافی کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
شہر کی مشہور ’فوڈ اسٹریٹ‘ برنس روڈ پر واقع کھانوں کےمشہور مرکز فوڈ سینٹرکےکاونٹر مینجر ندیم نے بتایا ہے کہ، ’گزشتہ سال کی نسبت اس سال کی بات کیجائے تو یکم محرم سے آرڈرز کی بکنگ میں تیزی دیکھنے میں آتی تھی مگر اس سال 7 محرم ہونے کے باوجود چند ہی آرڈر بک ہوئے ہیں‘۔
محرم الحرام کے موقع پر روایت کے اعتبار سے اہم اور مشہور ڈش ’حلیم‘ ہے۔ مگر حلیم کے آرڈرز میں بھی کافی حد تک کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
حلیم فروخت کرنےوالے ایک دکاندار نے بتایا کہ، ’ محرم میں حلیم کے درجنوں آرڈرز ملا کرتے تھے مگر اس سال لگتا ہے حلیم کی نیاز بھی کم ہوگی۔ ہماری دکان سے محرم کے حلیم کی دیگیں منگانے کے لیےشہر سے باہر سےبھی آرڈرز ملتے تھے، مگر اس سال تو اندرون شہر سے ہی بہت کم آرڈرز ملے ہیں۔‘
محرم الحرام کے حوالے سے چندہ کرکے حلیم پکانے کا اہتمام کیا جاتا ہے ،جس کے لئے دیگیں، گھونٹےاور چولھے بھی کرائے پر لئے جاتے ہیں۔ اس بار، دیگیں کرائے پر دینےوالوں کی دکانوں پر بھی کافی سناٹا ہے۔ عیدگاہ کے علاقے میں موجود دیگوں کی دکان کے مالک عبدالعزیز نےبتایا کہ، ’ہر سال میری دکان کی ساری دیگیں کرائے پر جاتی تھیں، بلکہ دیگیں کم پڑجاتی تھیں۔ مگر ابھی تک چند ہی دیگیں بک ہوئی ہیں، مہنگائی ہونے کے باعث کوئی نہیں آرہا‘۔
کراچی شہر کے پکوان سینٹروں اور دکانوں کے باہر ڈسکاوٴنٹ پیکج کے بینرز آویزاں ہیں مگر اِس کے باوجود دکاندار اور پکوان سینٹرز ویران دکھائی دے رہے ہیں۔
کراچی شہر کے پکوان سینٹروں اور دکانوں کے باہر ڈسکاوٴنٹ پیکج کے بینرز آویزاں ہیں، مگر اِس کے باوجود دکاندار اور پکوان سینٹرز ویران دکھائی دے رہے ہیں
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1