پاکستان کے شمالی علاقے میں واقع کے نانگا پربت چوٹی کو سرکرنے کی کوشش کرنے والے ہسپانوی اور ارجنٹائن کے دو کوہ پیما لاپتا ہو گئے ہیں۔
نانگاپربت کو سر کرنا انتہائی دشوار ہے اور خطرناک چڑھائی کی وجہ سے ہر لمحے جان جانے کا خدشہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اسے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔
پاکستانی عہدے داروں نے منگل کے روز بتایا کہ سپین سے تعلق رکھنے والے البرٹو زرین براستی اور ارجنٹائن کے ماریانو گیلاکان کا اپنی پارٹی سے آخری بار رابطہ ہفتے کے روز ہوا تھا۔
وہ ننگا پربت کی چوٹی سر کرنے جارہے تھے جو دنیا کی 9 ویں بلند ترین چوٹی ہے۔
پاکستان کے الپائن کلب کے ترجمان کرار حیدری نے بتایا کہ وہ بلندی پر قائم کیمپ کی جانب گئے تھے ۔ اس کے بعد سے ہمارا ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
گلگت بلتستان کے شعبہ سیاحت کے سربراہ اقبال حسین نے کہا کہ ہم بدھ سے ہیلی کاپٹر پر ان کی تلاش کا کام شروع کررہے ہیں۔
نیپال کی طرح پاکستان میں بھی دنیا کی بلند ترین چوٹیاں موجود ہیں جن کی بلندی 23 ہزار فٹ سے زیادہ ہے۔ ان میں کے ٹو بھی شامل ہے جو دنیا کی دوسری بلندترین چوٹی ہے۔ جب کہ تین مزید چوٹیاں 8 ہزار میٹر سے بلند ہیں۔
ننگا پربت کی بلندی 8126 میٹر ہے۔ سن 2013 میں اس چوٹی کو سر کرنے والی ایک ٹیم میں شامل 10 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو پولیس کا روپ دھارے ہوئے مسلح دہشت گردوں نے ایک مقامی گائیڈ سمیت 4200 کی بلندی پر واقع بیس کیمپ میں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ جس سے پاکستان کے کوہ پیمائی کے شعبے کو شدید نقصان پہنچا۔