امریکہ کے خلائی تحقیق کے ادارے 'ناسا' نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں واقع ادارے کے صدر دفتر کی عمارت کا نام 'ناسا' کی پہلی سیاہ فام خاتون انجینئر میری وِنسٹن جیکسن کے نام پر رکھا جا رہا ہے۔
میری جیکسن ریاضی دان اور ایرو اسپیس انجینئر تھیں جنہوں نے اپنے کریئر کا آغاز 1951 میں ورجینیا میں واقع لینگلے ریسرچ سینٹر کے ویسٹ ایریا کمپیوٹنگ یونٹ سے کیا تھا۔
'ناسا' کے ویسٹ ایریا کمپیوٹنگ یونٹ کی خدمات کا چرچا 2016 میں اس وقت ہوا تھا جب مارگو لی شیٹرلی کی کتاب 'ہِڈن فِگرز: دی امریکن ڈریم اینڈ اَن ٹولڈ اسٹوری آف دی بلیک ویمن میتھمیٹیشن ہو ہیلپڈ وِن دا اسپیس ریس' سامنے آئی تھی۔
اس کتاب پر اسی برس اسی نام سے ایک فلم بھی بنائی گئی تھی جس میں ایوارڈ یافتہ اداکارہ جونیل مونہے نے میری جیکسن کا کردار ادا کیا تھا۔
میری جیکسن نے ناسا کے کئی منصوبوں کی قیادت کی تھی اور سائنس و ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں خواتین کے کردار کو بڑھایا تھا۔
میری جیکسن کو اُن کی خدمات پر 2019 میں بعد از مرگ کانگریشنل گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا تھا۔
بدھ کو ایک بیان میں ناسا کے سربراہ جِم بریڈن اسٹین نے ادارے کے صدر دفتر کی عمارت میری جیکسن کے نام پر رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین کے ایک ایسے اہم گروپ کی رکن تھیں جس نے امریکی خلا بازوں کو خلا میں پہنچانے میں مدد دی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری جیکسن نے کبھی 'اسٹیٹس کو' کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے رُکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد دی اور ٹیکنالوجی و انجینئرنگ کے شعبوں میں خواتین اور سیاہ فام امریکیوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کیے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم فخر سے 'میری ڈبلیو جیکسن ناسا ہیڈ کوارٹرز بلڈنگ' کے نام کا اعلان کر رہے ہیں۔
جِم بریڈن اسٹین نے کہا کہ ہم ان خواتین، سیاہ فام امریکیوں اور محروم طبقات کے ان افراد کو یاد کرتے رہیں گے جنہوں نے ناسا کی خلائی تحقیق میں حصہ ڈالا۔
ناسا کے اس اعلان کے بعد میری جیکسن کی بیٹی کیرولین لوئس نے کہا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ 'ناسا' نے ان کی والدہ کی خدمات کو سراہا ہے۔
کیرولین نے کہا ہے کہ ان کی والدہ ایک سائنس دان، بیوی، انسانوں کی مدد اور لوگوں کو نئی راہیں دکھانے والی خاتون تھیں جن پر چل کر نہ صرف 'ناسا' بلکہ امریکہ بھر میں لوگ کامیابی کی جانب بڑھے۔
میری جیکسن ورجینیا میں پیدا ہوئی تھیں۔ ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1942 میں ریاضی اور فزیکل سائنس میں ڈگری حاصل کی۔ ابتدا میں انہوں نے ریاضی کے استاد کے طور پر بھی فرائض انجام دیے جس کے بعد انہوں نے امریکی فوج میں بطور سیکریٹری خدمات انجام دیں۔
قومی کمیٹی برائے ایرو ناٹکس نے 1951 میں میری جیکسن کو بھرتی کیا۔ اس کمیٹی کو 1958 میں 'ناسا' میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ ابتدا میں میری جیکسن ریاضی کی ریسرچر تھیں اور انہیں ان کے شعبے میں انسانی کمپیوٹر کہا جاتا تھا۔
دو سال تک کمپیوٹنگ یونٹ میں کام کرنے کے بعد انہیں سُپر سونِک پریشر ٹنل میں کام کی پیش کش ہوئی۔ یہ ٹنل 60 ہزار ہارس پاور کی ہوا کے دباؤ والی ایک سرنگ تھی جس میں ہوا آواز کی دُگنی رفتار سے گزرتی تھی۔ یہاں ان کو بہت سے تجربات کا موقع میسر آیا۔ یہاں ان کے سپروائزر نے انہیں یہ تجویز دی کہ وہ اس پروگرام کا حصہ بنیں جس میں تربیت کے بعد وہ ریاضی دان سے انجینئر بن جائیں گی۔
یہ وہ وقت تھا جب امریکی میں سیاہ اور سفید فام افراد کے گھلنے ملنے اور اکھٹے تعلیم کے حصول پر پابندی تھی۔ اس وقت اس کورس میں اپنے سفید فام ساتھیوں کے ہمراہ شریک ہونے کے لیے میری جیکسن کو خصوصی اجازت نامہ دیا گیا تھا۔
میری جیکسن نے یہ کورس مکمل کیا اور انجینئر بن گئیں۔ وہ 'ناسا' کی پہلی سیاہ فام خاتون انجینئر تھیں۔
میری جیکسن نے 'ناسا' میں دو دہائیوں تک بطور انجینئر خدمات انجام دیں۔ اس دوران انہوں نے کئی تحقیقی مقالے لکھے۔ ان کی تحقیق کا بنیادی موضوع خلا میں جہاز کے گرد بننے والی ہوا کی سطح اور اس سے متعلق معاملات تھے۔
میری جیکسن 1979 میں لینگلے میں فیڈرل ویمن پروگرام کا حصہ بنیں جہاں انہوں نے مستقبل کی خواتین ریاضی دان، انجینئر اور سائنس دان تیار کرنے اور ان کی تربیت پر توجہ دی۔ وہ اس پروگرام سے 1985 میں ریٹائر ہوئیں۔