رسائی کے لنکس

نیٹو ترکی کے دفاع کےلیے تیار ہے: راسموسن


برسلز
برسلز

’اتحاد کارروائی کے لیے تیار ہے۔ تاہم، امید ہے اِس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی‘

نیٹو کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ شام کے حملوں کےجواب میں، ضرورت پڑنے پر، اتحاد ترکی کے دفاع کے لیے آگے بڑھے گا۔

سکریٹری جنرل آندرے فوگ راسموسن نے کہا ہے کہ اتحاد کارروائی کے لیے تیار ہے، تاہم اُنھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اِس بات کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

اُن کے بقول، ہم ترکی کے تحفظ کے لیے تیار ہیں، لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

راسموسن نے بتایا کہ برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع کے دو روزہ اجلاس کے پہلے دِن منگل کو شام کی صورتِ حال کے بارے میں گفتگو نہیں ہوئی، نہ ہی ترکی کے ساتھ شام کی سرحد پر بڑھتے ہوئےتناؤ کا معاملہ زیر بحث آیا۔

تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فیصلہ کرکے آگے بڑھنا ہوگا، آیا تنازع کے پُرامن حل کے لیےحکومت شام کو کس طریقے سے پابند کیا جائے۔

راسموسن نے کہا کہ اُنھیںٕ اس بات پر سخت افسوس ہے کہ سلامتی کونسل قانونی طور پر پابند کیے جانے کی طرز کے کسی سمجھوتے تک پہنچنے میں اب تک ناکام رہی ہے، تاکہ شامی قیادت کو کوئی سخت پیغام دیا جاسکے۔

روس اور چین سلامتی کونسل میں طاقت کے استعمال کے بارے میں کیے جانے والے مطالبے کو بلاک کرتے آئے ہیں۔

ایک سال سے زائد عرصے سے جاری تنازع کے اثرات حالیہ دنوں کے دوران نیٹو کے رکن ملک ترکی کی طرف پھیل چکے ہیں، اور آئے دن بڑے دھانے والے اسلحے کے گولے ترکی کی سرحد کے اندر گرتے ہیں، جس کے باعث اموات واقع ہو رہی ہیں۔
XS
SM
MD
LG