رسائی کے لنکس

ایران: شہرت یافتہ پہلوان کو پھانسی دیے جانے پر عالمی تنظیموں کی مذمت


نوید افکاری (فائل فوٹو)
نوید افکاری (فائل فوٹو)

ایران نے عالمی اپیلوں کے باوجود قتل کے الزام میں قید عالمی شہرت یافتہ پہلوان نوید افکاری کو پھانسی دے دی ہے جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریسلنگ کی عالمی تنظیم 'یو ایف سی' کی طرف سے ایران سے نوید افکاری کو پھانسی نہ دینے کی اپیل کی گئی تھی۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق اُنہیں جنوبی شہر شیراز میں پھانسی دی گئی۔

ستائیس سالہ نوید افکاری پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک سیکیورٹی گارڈ کو قتل کیا تھا۔ ان کے وکیل اور اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ مظاہروں میں پُر امن احتجاج کرہے تھے اور ان پر تشدد کر کے اعتراف جرم کرایا گیا۔

تاہم ایرانی حکام نے نوید افکاری پر تشدد کے الزامات کی تردید کی تھی۔

اس مقدمے میں نوید افکاری کے دو بھائیوں وحید اور حبیب کو بالترتیب 54 اور 27 سال قید اور 74 کوڑے مارنے کی سزائیں بھی سنائی گئی تھیں۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نوید افکاری کو پھانسی دیے جانے کی مذمت کی ہے۔

تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوید افکاری کا مستقبل روشن تھا۔ لیکن اُنہیں جس طرح پھانسی دی گئی یہ انصاف کے ساتھ مذاق ہے جس پر عالمی سطح پر ایکشن لیا جانا ضروری ہے۔

نوید افکاری کو سزائے موت سے بچانے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اپیل کی تھی۔

چند روز قبل اپنی ٹوئٹ میں صدر نے کہا تھا افکاری کا جرم حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ہونا تھا۔ وہ ایران میں ابتر معاشی صورتِ حال اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

یو ایف سی کے صدر ڈانا وائٹ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ نوید افکاری پر امن احتجاج میں شریک تھے جنہیں ایران میں پھانسی دی جا رہی ہے۔

ویڈیو میں ڈانا وائٹ کا مزید کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو وہ ایک انسان ہیں اور وہ ہم میں سے ایک ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ صرف یہ کر سکتے ہیں کہ ایرانی صدر کو فون کریں تاکہ وہ افکاری کی مدد کرسکیں۔

نوید افکاری کو پھانسی دیے جانے پر کھیلوں کی کئی تنظیموں نے بھی مذمت کی ہے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی نوید افکاری کو پھانسی دیے جانے کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG