رسائی کے لنکس

نواز شریف کا مودی کو فون، تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بات چیت کے دوران دونوں وزرائے اعظم نے دہشت گردی کے خلاف مل کر جنگ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف نے منگل کو اپنے بھارتی ہم منصب کو ٹیلی فون کر کے پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر ہونے والے دہشت گرد حملے پر گہرے دکھکا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے درمیان امن کے عمل کو ’ڈی ریل‘ یعنی سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہی پاکستان اور بھارت نے تین سال کے تعطل کے بعد امن کا عمل بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا اور 25 دسمبر کو بھارتی وزیراعظم نے پاکستان کا مختصر دورہ بھی کیا تھا۔ 11 سال میں یہ کسی بھارتی وزیراعظم کا پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔

وزیراعظم نواز شریف نے نریندر مودی کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان بھارت کی طرف سے فراہم کی گئی معلومات پر تفصیلی تحقیقات کرے گا۔

پاکستان کے وزیراعظم اس وقت سری لنکا کے دورے پر ہیں جہاں سے انہوں نے نریندر مودی سے بات کی۔

بات چیت کے دوران دونوں وزرائے اعظم نے دہشت گردی کے خلاف مل کر جنگ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے پیر کی رات ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’دہشت گردی کو مؤثر طور پر ختم کرنے کے اپنے عزم کے مطابق، پاکستان بھارتی حکومت سے رابطے میں ہے اور اس کی طرف سے دی گئی معلومات پر کام کر رہا ہے۔‘‘

قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ ’’دہشت گردی کا چیلنج اس بات کا متقاضی ہے کہ ہم تعاون کی حکمت عملی کے لیے اپنے عزم کو مضبوط کریں۔‘‘

ماضی میں متعدد بار دہشت گرد حملوں کے باعث دونوں ممالک کے درمیان امن کا عمل شدید متاثر ہو چکا ہے۔

ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے توقع کرتا ہے کہ وہ بھارتی فضائی اڈے پر مہلک حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے پیر کی شام کہا کہ ’’حکومت پاکستان نے کھل عام بھارتی فضائی اڈے پر حملے کی مذمت کی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے پاکستانی حکومت کی اعلیٰ ترین سطح تک یہ بات واضح کی ہے کہ وہ تمام شدت پسند گروپوں کو نشانہ بنائے اور حکومت پاکستان نے کھل عام اور بند کمرے میں کہا ہے وہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں دہشت گردوں میں کوئی تفریق نہیں کرے گی۔‘‘

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ یہ پاکستان کی سفارت کاری کی کامیابی کا ثبوت ہے کہ بھارت نے اس حملے کے بعد پاکستان کے خلاف کسی فوری ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

’’دونوں ممالک کے درمیان ایسی قوتیں موجود ہیں جو (ان کے) تعلقات کو بہتر ہوتا نہیں دیکھنا چاہتیں۔ تو جو جامع مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں اس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ (کسی ایک آدھ واقعے سے) اس عمل کو ہم منقطع نہیں کریں گے۔‘‘

یاد رہے کہ فوجی وردیوں میں ملبوس دہشت گردوں نے پاکستان کے سرحد کے قریب واقع بھارتی پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ میں موجود فضائی اڈے پر ہفتے کو حملہ کیا تھا جس میں کم از کم سات فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق چھ حملہ آوروں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

پیر کو کشمیر میں متحرک شدت پسندوں تنظیموں کے اتحاد یونائٹڈ جہاد کونسل نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

XS
SM
MD
LG