جنوبی افریقہ کی حکومت نے کہا ہے کہ سابق صدر نیلسن منڈیلا کی حالت بدستور تشویشناک مگر ’مستحکم‘ ہے۔
حکومت کے مطابق کئی مرتبہ سابق صدر کی صحت ’غیر مستحکم‘ ہوتی رہی ہے۔
نسل پرستی کے خلاف علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا جون سے اسپتال میں زیر علاج ہیں اور حکومت کے مطابق اُنھوں نے بیماری کا ’’بھرپور قوت‘‘ سے مقابلہ کیا اور اُن کی صحت طبی سہولت کے باعث مستحکم ہونے کی طرف گامزن ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے اپنے وطنوں سے کہا ہے کہ 95 سالہ نیلسن منڈیلا کی صحت یابی کے لیے دعائیں جاری رکھیں۔
نیسلن منڈیلا کو سانس کی تکلیف کے باعث آٹھ جون کو پریٹوریا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
سابق صدر کی صحت گزشتہ سالوں کے دوران خراب رہی اور علاج کے لیے اُنھیں کئی بار اسپتال داخل کرایا گیا۔
حکومت کے مطابق کئی مرتبہ سابق صدر کی صحت ’غیر مستحکم‘ ہوتی رہی ہے۔
نسل پرستی کے خلاف علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا جون سے اسپتال میں زیر علاج ہیں اور حکومت کے مطابق اُنھوں نے بیماری کا ’’بھرپور قوت‘‘ سے مقابلہ کیا اور اُن کی صحت طبی سہولت کے باعث مستحکم ہونے کی طرف گامزن ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے اپنے وطنوں سے کہا ہے کہ 95 سالہ نیلسن منڈیلا کی صحت یابی کے لیے دعائیں جاری رکھیں۔
نیسلن منڈیلا کو سانس کی تکلیف کے باعث آٹھ جون کو پریٹوریا کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
سابق صدر کی صحت گزشتہ سالوں کے دوران خراب رہی اور علاج کے لیے اُنھیں کئی بار اسپتال داخل کرایا گیا۔