رسائی کے لنکس

نیپال میں متاثرین کے لیے ’یو این ایچ سی آر‘ کی طرف سے امداد کی فراہمی


’یو این ایچ سی آر‘ کی طرف سے فراہم کی جانے والی یہ امداد اقوام متحدہ کی طرف سے نیپال کے لیے بجھوائی جانے والی امداد کا ہی حصہ ہے۔

اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین ’یو این ایچ سی آر‘ بھی زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے نیپال کی حکومت اور عوام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

یو این ایچ سی آر کے ڈائریکٹر برائے ایشیا پیسفیک ڈیسی ڈیل نے کہا کہ ’’ہمیں افسوس ہے کہ (اس زلزلے) سے ہزاروں افراد ہلاک، زخمی یا بے گھر ہو گئے۔ ان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، تلاش کے کام میں مصروف کارکن اب دور دراز کے علاقوں میں اپنے کام میں مصروف ہیں۔‘‘

اُنھوں نے ’یو این ایچ سی آر‘ کی طرف سے نیپال کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس ملک میں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین طویل عرصے سے کام کر رہا ہے۔

’یو این ایچ سی آر‘ کی طرف سے فراہم کی جانے والی یہ امداد اقوام متحدہ کی طرف سے نیپال کے لیے بجھوائی جانے والی امداد کا ہی حصہ ہے۔

ایک بیان کے مطابق ’یو این ایچ سی آر‘ نے مشرقی نیپال میں اپنے ایک گودام سے پیر کو نیپال کے متاثرہ پہاڑی علاقوں میں 11 ہزار پلاسٹک شیٹس اور شمسی توانائی سے چلنے والے چار ہزار لیمپ بجھوائے۔

جب کہ پیر کی سہ پہر دبئی سے ایک مال بردار جہاز کے ذریعے مزید آٹھ ہزار پلاسٹک شیٹس اور شمسی توانائی سے چلنے والے چار ہزار لیمپ بجھوائی گئیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ مال بردار جہاز متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن راشد المختوم نے فراہم کیا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے زلزلے سے متاثر افراد کے لیے ٹینٹ بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ لوگ اُن میں رہ سکیں، جن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں یا وہ جو بعد از زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے گھروں میں رہنے سے خوفزدہ ہیں۔

بیان کے مطابق نیپال میں خطے اور اس کے علاوہ دیگر علاقوں کے مہاجرین کی دیکھ بھال کے لیے ’یو این ایچ سی آر‘ 1960ء کے اوائل سے نیپال کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

بھوٹان کے 21 ہزار مہاجرین اس وقت مشرقی نیپال میں دو کیمپوں میں موجود ہیں جب کہ 650 پناہ گزین کھٹمنڈو اور اس کے ارد گرد مقیم ہیں۔

XS
SM
MD
LG