رسائی کے لنکس

یوکرین کی طرف سے جنگ بندی کے نئے معاہدے کا اعلان


صدر پیٹرو پوروشنکو
صدر پیٹرو پوروشنکو

معاہدے کے تحت یوکرین اگلے مورچوں سے بھاری ہتھیار واپس بلا لیے جائیں گے۔ لیکن یہ اسی صورت میں ہوگا اگر علیحدگی پسند بھی اس معاہدے کا پاس کریں گے۔

یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے روس نواز باغیوں کے ساتھ جاری لڑائی ختم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں آئندہ ہفتے ایک نئے جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا ہے۔

اعلان کے مطابق یوکرین کے فوجی منگل کو "یوم خاموشی" منائیں گے یعنی ان کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

روسی اور مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق باغی رہنماؤں نے اس اقدام کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

اپریل سے روس کی سرحد کے قریب مشرقی یوکرین میں جاری لڑائی ختم کرنے کی کوششوں کا یہ تیسرا اعلان ہے۔ اب تک لڑائی کے باعث 4300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

پانچ ستمبر کو ہونے والا جنگ بندی معاہدہ محض چند دن تک ہی برقرار رہ سکا تھا جب کہ رواں ہفتے شروع ہونے والے معاہدے کو اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہونے والی گولہ باری نے بے اثر کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے صدر پوروشنکو کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نیا معاہدہ نو دسمبر سے شروع ہوگا اور اس میں اگلے مورچوں سے بھاری ہتھیار واپس بلا لیے جائیں گے۔ لیکن یہ اسی صورت میں ہوگا اگر علیحدگی پسند بھی اس معاہدے کا پاس کریں گے۔

روس کی ریانووستی نیوز ایجنسی نے ایک باغی قانون ساز کے حوالے سے اس معاہدے کی تصدیق کی۔

اس نئے اعلان پر ماسکو کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا جس پر متواتر مغرب یہ الزام عائد کرتا آیا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں باغیوں کی حمایت کر رہا ہے۔

اس متعلق یورپی یونین اور امریکہ نے بھی کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

تاہم جمعرات کو امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ اگر روس باغیوں کی حمایت ترک کر دے تو مغرب کے ساتھ اس کے اچھے تعلقات استوار ہونا ممکن ہے۔

XS
SM
MD
LG