نیو اورلینز کے شہر، لوزیانہ میں واقع بین الاقوامی ہوائی اڈے کے تمام حصے ہفتے کی صبح کھل چکے تھے، جس سے کچھ ہی گھنٹے قبل ایک شخص نے سکیورٹی اہل کاروں پر کیڑے مار ادویات اور خنجر سے حملہ کیا۔ ایسو سی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق، مشتبہ شخص نے ایک تھیلا اٹھا رکھا تھا، جس میں چھ دیسی ساختہ دستی بم تھے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس شخص سے ’سموک بم‘ سے اخذ شدہ آتشیں مواد بھی برآمد کیا گیا۔
حکام کے مطابق، محکمہ پولیس کے ایک اہل کار نے حملہ آور، 62 برس کے رچرڈ وائٹ کو تین گولیاں ماریں، جو اُس کے چہرے، سینے اور ٹانگ پر لگیں۔
جمعے کی رات گئے، ایک اسپتال میں داخل کرائے گئے مشتبہ حملہ آور کا آپریشن کیا گیا۔ ایک خاتون سکیورٹی اہل کار، جن کا ہوائی اڈے پر وہ مبینہ طور پر تعاقب کر رہا تھا، اُنھیں بازو پر گولی لگی، جنھیں بھی اسپتال داخل کرادیا گیا ہے۔
نیو اولینز کے میئر، مِچ لاندرے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ’ ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی کی انتظامیہ کے ایجنٹس، قانون کا نفاذ کرنے والے اہل کاروں اور ہوائی اڈے کے حکام نے فوری اقدام کرتے ہوئے، حملہ آور کو روکا اور جائے واردات کو محفوظ بنایا۔‘
امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے وزیر، جے جانسن نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ احمقانہ پرتشدد کارروائی گذشتہ رات لوئی آرمسٹرانگ نیو اولینز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر واقع ہوئی، جو دراصل کئی نوعیت کے سکیورٹی خطرات کی غماز ہے۔ اس واقعے سے اس کام کی نشاندہی کرتی ہے جو آئے دِن سکیورٹی سے متعلق انتظامیہ کرتی ہے، تاکہ ہر روز فضائی سفر کرنے والے ہزاروں افراد کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
عینی شاہدین نےسکیورٹی اہل کاروں پر ٹیکسی ڈرائیور، وائٹ کے حملے کی روداد بتائے ہوئے کہا ہے کہ ہوائی اڈے پر جہاز میں سفر کے لیے سکیورٹی سے گزرنے کے منتظر مسافر پریشانی کے عالم میں، تحفظ کی تلاش میں ادھر ادھر بھاگے اور چیخ و پکار سنی گئی۔
پولیس آفس سے وابستہ، جیفرسن نے بتایا کہ وائٹ چیک پوائنٹ پر پہنچا، جہاں اُس نے سکیورٹی کے محافظوں اور مسافروں پر کیڑے مار دوائی کا چھڑکاؤ کیا۔ پھر، ایک خنجر نکالا اور مسافروں اور گارڈز کی طرف لپکا، جن میں سے ایک نے اپنے سامان کی اوٹ میں پناہ لی۔
گولی مارے جانے سے قبل، وہ شخص بڑے گیٹ کی طرف دوڑا جہاں مسافروں کا ’فل باڈی اسکین‘ کیا جاتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ چھوٹے جرائم کے الزام میں وائٹ ماضی میں ایک سے زائد بار گرفتار ہو چکا ہے۔