فرانس سے روانہ کیا گیا چھوٹا 'مجسمۂ آزادی' امریکہ کے شہر نیویارک پہنچ گیا ہے۔
بحر اوقیانوس میں نو روز تک سفر کرنے کے بعد تین میٹر کا یہ چھوٹا مجسمۂ آزادی بدھ کو نیویارک پہنچا ہے۔
مجسمۂ آزادی کی اس نقل کو 'لٹل سسٹر' کا نام دیا گیا ہے۔ چار جولائی کو امریکہ کے یومِ آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں اس کا باضابطہ استقبال کیا جائے گا اور اسے 93 میٹر طویل اصل مجسمے کے سامنے نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
اس تقریب کے بعد 'لٹل سسٹر' کو امریکہ میں فرانسیسی سفیر کی قیام گاہ پر نصب کرنے کے لیے واشنگٹن روانہ کر دیا جائے گا، جہاں 14 جولائی کو فرانس کے قومی دن کے موقع پر اس کی رونمائی ہوگی۔
کانسی کا بنا ہوا یہ مجسمہ فرنچ نیشنل کنزرویٹوری آف آرٹس اینڈ کرافٹس (سی این اے ایم) نے تیار کیا ہے جسے دس برس کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں فرانسیسی سفارت خانے کو دیا گیا ہے۔
جون کے آغاز میں اس مجسمے کو امریکہ روانہ کرنے سے قبل پیرس میں ایک تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی این اے ایم کے منتظم اولیئر فیرون نے کہا تھا کہ یہ چھوٹا مجسمہ فرانس اور امریکہ کی دوستی کے اعادے کے طور پر روانہ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ دس برسوں سے یہ مجسمہ پیرس کے نیشنل میوزیم آف آرٹس کے داخلی راستے پر نصب تھا اور اب یہ آئندہ دس سال تک امریکہ میں فرانسیسی سفارتِ خانے میں نصب رہے گا۔
ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے مطابق فرانسیسی مجسمہ ساز اگستے برتھولڈی کے 1878 میں تیار کردہ اصل 'مجسمۂ آزادی' کے پلاسٹر ماڈل کا تھری ڈی اسکین کر کے اس کی یہ چھوٹی نقل تیار کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ فرانس نے امریکہ کو 'مجسمۂ آزادی' تحفے میں دیا تھا جسے نیویارک میں نصب ہوئے 135 برس ہوچکے ہیں۔