امریکہ میں ہفتے کو یوم آزادی ایسے منایا جائے گا کہ بہت سی پریڈز اور آتش بازی کے مظاہرے منسوخ کردیے گئے ہیں، ساحلی مقامات اور بارز بند رہیں گے جبکہ صحت عامہ کے حکام خبردار کررہے ہیں کہ یہ ویک اینڈ امریکیوں کے ضبط و تحمل کا اہم امتحان ثابت ہوگا جس میں کامیابی یا ناکامی سے کرونا وائرس کی وبا کا رخ متعین ہوسکتا ہے۔
امریکہ کی پچاس میں سے چالیس ریاستوں میں کیسز بڑھ رہے ہیں۔ گورنروں نے عوامی مقامات پر ماسک پہننے کا حکم دیا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ یوم آزادی گھر پر منائیں اور مہمان مدعو نہ کریں۔
ماہرین صحت کو خدشہ ہے کہ اس ہفتے اگر پارٹیاں، پکنک اور پریڈز کا اہتمام کیا گیا تو کرونا وائرس کے کیسز مزید بڑھ جائیں گے۔
سیاٹل اینڈ کنگز کاؤنٹی کے صحت عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیف ڈوچن کا کہنا ہے کہ ہم تقریبات کرنے والوں کو گرفتار تو نہیں کریں گے۔ لیکن، ہم ان کی حوصلہ شکنی ضرور کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ضرور خاندان کے چند لوگوں کے ساتھ پارٹی کرنا چاہتا ہے تو اسے احتیاط کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ایک دوسرے کے چمچے کانٹے یا کوئی اور شے استعمال نہ کریں، بار بار اشیا ایک دوسرے کو نہ دیں، کیونکہ اس طرح وائرس پھیل سکتا ہے۔
میموریل ڈے پر بھی اسی طرح کے مشورے دیے گئے تھے۔ لیکن لوگ گھروں سے نکلے اور ساحل سمندر، ریسٹورنٹس اور خاندان کی تقریبات کا رخ کیا۔ اس کے بعد سے امریکہ میں یومیہ کیسز کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا اور دوگنا سے زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق، گزشتہ روز امریکہ میں 52300 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی۔ ریاست کیلی فورنیا، فلوریڈا اور ٹیکساس زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
اس سب کے باوجود ملک کے مختلف حصوں میں آتش بازی کے کچھ مظاہرے اور عوامی تقریبات کا اہتمام ہوگا اور ان میں سے بیشتر میں سماجی فاصلے کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ اوہایو میں اپر آرلنگٹن میں چار جولائی کی پریڈ کے لیے زیادہ لمبا راستہ اختیار کیا جائے گا، تاکہ سڑکوں پر ہجوم نہ ہو۔ نیومیکسیکو کے شہر الباکرکی میں آتش بازی چار مقامات پر ہوگی تاکہ لوگ کسی ایک مقام پر جمع ہونے کے بجائے اپنے گھر سے اس کا نظارہ کرلیں۔
صدر ٹرمپ جمعہ کی شام جنوبی ڈکوٹا جارہے ہیں جہاں ماؤنٹ رشمور میں آتش بازی کی جائے گی۔ وہ دارالحکومت واشنگٹن واپس آکر ہفتے کو تقریبات میں شرکت کریں گے جہاں نیشنل مال پر ایک میل طویل پائروٹیکنیک ڈسپلے شو ہوگا۔ اس کے لیے تین لاکھ ماسک تقسیم کیے جائیں گے۔ لیکن ان کی پابندی نہیں ہے۔
یہ تقریب واشنگٹن کی مئیر کے اعتراضات کے باوجود منعقد کی جارہی ہے۔ مورئیل باؤزر کا کہنا ہے کہ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ کو وہاں جانے کی کوئی ضرورت ہے؟ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ توقع کرسکتے ہیں کہ کون آپ کے اردگرد ہوگا؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ جائیں گے تو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے قابل ہوں گے؟
موسم گرما کا روایتی آغاز سمجھے جانے والے میموریل ڈے پر کھولے گئے بہت سے ساحلی مقامات اس بار بند ہوں گے جن میں جنوبی فلوریڈا، جنوبی کیلی فورنیا اور ٹیکساس میں خلیج میکسیکو کے ساحل شامل ہیں۔
سینٹر فور ڈیزز کنٹرول اینڈ پریوینشن نے امریکیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ ساحل پر جائیں تو فیس ماسک ضرور لگائیں، لیکن پانی میں ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ریاست ڈیلاوئیر کے گورنر نے بعض ساحلی شہروں میں تعطیلات کے دوران بارز کو بند رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ فیس ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی نہیں کررہے۔ نیوجرسی کے ساحلی شہر ولڈووڈ اور اوہایو کے لیک ایری کے قصبے پٹ ان بے میں آتش بازی منسوخ کردی گئی ہے۔ مشی گن کے گورنر نے بھی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ کیسز بڑھ رہے ہیں اس لیے سمجھ داری کا مظاہرہ کریں۔
الاباما ہاسپٹل ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈاکٹر ڈون ولیم سن کا کہنا ہے کہ وہ چار جولائی کے بارے میں بہت زیادہ فکرمند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس دن لوگوں کا رویہ طے کرے گا کہ باقی موسم گرما کیسا گزرے گا۔